منگلورو: مسلمان شخص کا چاقو مار کر قتل، دفعہ 144 نافذ

نئی دہلی، جولائی 30: دکن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق کرناٹک کے منگلورو میں جمعرات کی شام کو ایک مسلمان شخص کو قتل کر دیا گیا۔ یہ اس واقعہ کے صرف دو دن بعد ہوا ہے، جب بھارتیہ جنتا پارٹی یوتھ ونگ کے ایک رہنما کو جنوبی کنڑ ضلع میں قتل کیا گیا تھا۔

منگلورو کے پولیس کمشنر این ششی کمار نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا ’’شام 8 بجے [28 جولائی کو] ایک واقعہ پیش آیا جہاں ایک 23 سالہ لڑکے پر 4-5 لوگوں نے کرشنا پورہ کٹی پلہ روڈ، سورتھکل کے قریب وحشیانہ حملہ کیا۔ اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا،جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔‘‘

ہندوستان ٹائمز کے مطابق پولیس نے نوجوان کی شناخت فاضل کے طور پر کی ہے۔ انھوں نے اب تک حملے کی وجہ معلوم نہیں کی۔

حملے کی سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج میں فاضل کو کپڑے کی ایک دکان سے باہر نکلتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ کچھ ہی لمحوں بعد لوگوں کے ایک گروہ کو اس کا پیچھا کرتے ہوئے دیکھا گیا، جنھوں نے بعد میں اس پر ہتھیاروں اور دکان کے باہر رکھے ہورڈنگز سے حملہ کیا۔

کمار نے کہا کہ فوجداری ضابطہ اخلاق کی دفعہ 144 کے تحت منگلورو سٹی کمشنریٹ کے آس پاس کے علاقے میں چار یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق چار پولیس اسٹیشنوں کی حدود میں اسکولوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔

منگل کے روز بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے جنوبی کنڑ ضلع سکریٹری پروین نیتارو کو دو نامعلوم موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ہلاک کر دیا تھا۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب وہ ضلع کے سلیا تعلقہ کے بیلارے گاؤں میں اپنی پولٹری کی دکان بند کر رہے تھے۔

اس کے بعد کرناٹک حکومت کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے اور بی جے پی یوتھ ونگ کے کئی لیڈروں نے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا کہ ریاستی حکومت پارٹی کے ارکان کی جان کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ بدھ کے روز مظاہرین نے پتھراؤ کیا اور بی جے پی ریاستی یونٹ کے سربراہ نلین کمار کٹیل کی گاڑی پر بھی حملہ کیا جب وہ نیتارو کے اہل خانہ سے ملنے جا رہے تھے۔

کرناٹک حکومت کو نیتارو کے قتل میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے شامل ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ جمعرات کو پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے منسلک ہیں۔

منگلورو میں ہوئے فاضل کے قتل پر پولیس نے کہا ہے کہ اس واقعہ کو کسی اور واقعے سے جوڑنا قبل از وقت ہوگا۔ کمار نے کہا ’’میں تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مفاد پرست گروہوں کی طرف سے پھیلائی جانے والی کسی بھی افواہ کا شکار نہ ہوں۔‘‘