مالدیپ صدارتی انتخابات: چین کے حامی امیدوار محمد معیزو نے ہندوستان کی طرف جھکاؤ رکھنے والے ابراہیم محمد صالح کو شکست دی

نئی دہلی، اکتوبر 1: حزب اختلاف کے امیدوار محمد معیزو ہفتے کے روز مالدیپ کے اگلے صدر منتخب ہو گئے، جب انھوں نے انتخابات میں بھارت کے قریبی مانے جانے والے موجودہ ابراہیم محمد صالح کو شکست دی۔

مالدیپ کی پروگریسو پارٹی اور پیپلز نیشنل کانگریس پر مشتمل اپوزیشن اتحاد کے امیدوار محمد نے ہفتے کے روز صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں تقریباً 56% ووٹ حاصل کیے۔ مقامی میڈیا کے مطابق مالدیپ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما صالح نے تقریباً 46 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

9 ستمبر کو پہلے راؤنڈ میں کسی بھی امیدوار کے ذریعے 50% ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہونے کے بعد پولنگ کا یہ دوسرا مرحلہ ضروری تھا۔

صالح نے محمد کو مبارک باد دیتے ہوئے اپنی شکست تسلیم کی، جو اس وقت دارالحکومت مالے کے میئر ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اتوار کو محمد کو مبارک باد دی۔ مودی نے سوشل میڈیا پر کہا ’’ہندوستان وقتی آزمائش میں مبتلا ہندوستان-مالدیپ کے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے اور بحر ہند کے علاقے میں ہمارے مجموعی تعاون کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘

ہندوستان میں مالدیپ کے اس انتخابات کو قریب سے دیکھا گیا کیوں کہ بحر ہند کے علاقے میں چین کے ساتھ جغرافیائی سیاسی مقابلے کے درمیان یہ جزیرہ نما ملک دہلی کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے۔

وہیں نئے صدر محمد معیزو کا رجحان چین کی طرف ہے۔ حزب اختلاف نے انتخابی مہم کے دوران صالح پر حملہ کیا تھا جس کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ ان کا موقف بھارت نواز ہے۔