!مغربی ہندسے: بھاونگر اسکول ڈرامہ: برقع پوش لڑکیوں کو ’’دہشت گرد‘‘ دکھایا گیا

اسلاموفوبیا یا غیر ارادی عمل؟ اسکول کو ڈی ای او کی کلین چٹ پر سوالات

ابو منیب

نئی نسل کی ذہنیت پر منفی اثرات۔ اس طرح کے واقعات کے تدارک کے لیے سِول سوسائٹی رول ادا کرے: ڈاکٹر محمد سلیم پٹی والا
احمدآباد: 15 اگست 2025 کو یومِ آزادی کے موقع پر بھاونگر کے کبھارواڑہ علاقے میں واقع ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام پرائمری اسکول نمبر 51 میں پیش کیے گئے ایک ثقافتی ڈرامے نے مسلمانوں کے جذبات کو سخت مجروح کیا ہے۔ اس ڈرامے میں برقع پوش لڑکیوں کو ’دہشت گرد‘ کے طور پر پیش کیا گیا تھا جو ایک حملے کی منظر کشی کر رہا تھا۔ ڈرامے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی اسکول کو کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور اس پر اسلاموفوبیا پھیلانے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا۔ تاہم ضلعی تعلیمی افسر (ڈی ای او) ہتندر سنگھ ڈی پڈھیریا نے میونسپل اسکول بورڈ کے انتظامی افسر منجل بدمالیہ کی رپورٹ کی بنیاد پر اسکول کو کلین چٹ دیتے ہوئے اسے ’محض غیر ارادی‘ قرار دیا۔
یہ ڈرامہ ’’آپریشن سندور‘‘ پہلگام حملے پر مبنی تھا جس میں طالبات نے کشمیر کے موضوع پر رقص پیش کیا۔ اچانک تین برقع پوش لڑکیاں ’بندوقوں‘ کے ساتھ اسٹیج پر داخل ہوئیں اور ’حملہ‘ کر کے دیگر لڑکیوں کو ’ہلاک‘ کر دیا۔ پس منظر میں چلنے والی آڈیو میں ’دہشت گردوں‘ کا ذکر تھا جو پہلگام حملے کی یاد تازہ کر رہا تھا۔ یہ اسکول جو میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام ہے 600 سے زائد طالبات پر مشتمل ہے اور ڈرامہ آزادی کے دن کی تقریبات کا حصہ تھا۔ ویڈیوز کے وائرل ہونے کے بعد مسلم برادری نے سخت احتجاج کیا اور ڈی ای او نے نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ سب غیر ارادی نہیں بلکہ دانستہ طور پر تقسیم پھیلانے کی کوشش ہے۔ ریٹائرڈ پروفیسر اقبال انصاری نے سوال اٹھایا کہ اس سے نئی نسل کیا سبق حاصل کرے گی؟ وکیل نسیم احمد نے کہا کہ جب ہندو مجرم ہوتا ہے تو اسے مجرم کہا جاتا ہے، لیکن مسلمان کو دہشت گرد کہا جاتا ہے، اور یہ امتیازی رویہ نفرت کو بڑھاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان کی غمازی کرتا ہے، جہاں مذہبی لباس کو منفی طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ بندھارن بچاؤ سمیتی کے صدر ظہور بھائی جیجا نے اسے مسلم کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔
امیرِ حلقہ جماعت اسلامی ہند، گجرات، ڈاکٹر محمد سلیم پٹی والا نے اس واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسے ایک عام ’’غیر ارادی عمل‘‘ قرار دے کر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ خوش آئند امر یہ ہے کہ سِول سوسائٹی کے بہت سے افراد نے اس پر آواز اٹھائی ہے مگر اس آواز کو مؤثر بنانا ہوگا۔ ان کے مطابق برقع پوش لڑکیوں کو ’’دہشت گرد‘‘ کے طور پر پیش کرنا قطعی غلط ہے اور اسے ’’سمبالک‘‘ کہہ کر ٹالا نہیں جا سکتا۔ اس طرح کے ڈرامے نئی نسل کے ذہنوں پر نہایت منفی اثرات ڈالتے ہیں اور یہ ایک پوری کمیونٹی کی شبیہ بگاڑنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ ڈی ای او نے کارروائی کرنے کے بجائے اسکول کو کلین چٹ دے دی، جس سے اس طرح کے واقعات کو روکنا مزید دشوار ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں سِول سوسائٹی اور مثبت سوچ رکھنے والے تمام افراد کا رول نہایت اہم ہے۔ انہیں آگے بڑھ کر اصلاحِ حال کی کوشش کرنی چاہیے اور ذمہ دار عناصر پر سماجی و اخلاقی دباؤ ڈالنا چاہیے۔ جماعت اسلامی ہند بھی اس سلسلے میں اپنی کوشش جاری رکھے گی۔ ڈاکٹر محمد سلیم پٹی والا نے یہ نکتہ بھی اٹھایا کہ اگر کسی اسکول میں کوئی مسلم طالب علم معمولی غلطی کر بیٹھے تو اسے خوب اچھالا جاتا ہے اور بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے تاکہ پوری مسلم کمیونٹی کے بارے میں منفی تاثر قائم کیا جا سکے۔
اس واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پرملا جلا رد عمل دیکھا گیا۔ ’ ایکس‘ پر بعض پوسٹوں نے اسے ’’سچ کی عکاسی‘‘ قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا: ’’پہلگام حملے میں حملہ آور کون تھے؟‘‘ جبکہ دیگر نے اسے اسلاموفوبیا کو نارملائز کرنے کی کوشش کہا۔ ناقدین کے مطابق برقع کا استعمال کسی طور اتفاقی نہیں ہو سکتا۔ یہ دراصل تعلیم کے نظام میں سرایت کرتے اسلاموفوبیا کو بے نقاب کرتا ہے، جہاں بچوں کو مذہبی تعصب سکھایا جا رہا ہے۔
سوال یہ ہے کہ کیا ہم اپنی نئی نسل کو علم، شعور اور انسانیت کا پیغام دینا چاہتے ہیں یا پھر نفرت اور تفرقہ کی آگ میں جھونکنے کا راستہ ہموار کر رہے ہیں؟ اگر تعلیم گاہیں ہی تعصب اور امتیاز کو فروغ دینے لگیں تو یہ صرف ایک کمیونٹی کے خلاف نہیں بلکہ پورے معاشرے کے خلاف سنگین جرم ہوگا۔ تعلیمی ادارے وہ مراکز ہیں جہاں بچوں کو باہمی احترام، رواداری اور انصاف کے اصول سکھائے جانے چاہئیں۔ اگر یہی مراکز نفرت کا درس دینے لگیں تو آنے والی نسلیں تقسیم اور بد اعتمادی کے بوجھ تلے دب جائیں گی۔ اس لیے ضروری ہے کہ سِول سوسائٹی، دانشور طبقہ اور ذمہ دار
شہری متحد ہو کر ایسے رویّوں کے خلاف کھڑے ہوں اور تعلیم کو دوبارہ انسان دوستی، مساوات اور اخوت کا سر چشمہ بنائیں۔
بھاونگر کے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام پرائمری اسکول میں پیش کیے گئے ڈرامے نے اس بات کا احساس دِلایا کہ فنونِ لطیفہ کا استعمال اعلیٰ اخلاقی اقدار کے فروغ اور مثبت رویّوں کی تشکیل کے لیے ہونا چاہیے۔ نیز ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے اسکولوں کے پروگرامز مکمل طور پر غیر جانب دار ہونے چاہئیں اور کسی بھی کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچنی چاہیے۔

 

***

 بھاونگر کے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام پرائمری اسکول میں پیش کیے گئے ڈرامے نے اس بات کا احساس دِلایا کہ فنونِ لطیفہ کا استعمال اعلیٰ اخلاقی اقدار کے فروغ اور مثبت رویّوں کی تشکیل کے لیے ہونا چاہیے۔ نیز ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے اسکولوں کے پروگرامز مکمل طور پر غیر جانب دار ہونے چاہئیں اور کسی بھی کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچنی چاہیے۔


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 07 اگست تا 13 اگست 2025

hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
casino siteleri |
casino siteleri |
casino siteleri güncel |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
sekabet giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom |
betsat |
ronabet giriş |
truvabet |
venüsbet giriş |
truvabet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
Sweet Bonanza oyna |
hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
casino siteleri |
casino siteleri |
casino siteleri güncel |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
sekabet giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom |
betsat |
ronabet giriş |
truvabet |
venüsbet giriş |
truvabet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
Sweet Bonanza oyna |