مدھیہ پردیش میں ہجومی تشدد واقعہ کی مذمت

فیڈریشن آف مہاراشٹر مسلمس کا حکومت سے سخت اقدام کا مطالبہ

0

ممبئی، (دعوت نیوز ڈیسک)

مدھیہ پردیش کے ضلع رائے سین میں دو مسلم نوجوانوں پر گئو رکشکوں کے ہجومی تشدد کے بعد، جس میں ایک نوجوان جنید قریشی جان کی بازی ہار گیا اور دوسرا نوجوان ارمان شدید زخمی ہے، فیڈریشن آف مہاراشٹر مسلمس نے حکومت سے سخت سوال کیا ہے کہ آخر یہ ہجومی تشدد کا سلسلہ کہاں جا کر رکے گا؟
فیڈریشن کی جانب سے جاری ایک مشترکہ پریس ریلیز میں اس واقعے کو "دہشت گردی پر مبنی منظم جرم” قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے حملے نہ صرف مسلمانوں میں عدم تحفظ کے احساس کو بڑھا رہے ہیں بلکہ پورے ملک کے امن پسند شہریوں کو بے چینی میں مبتلا کر رہے ہیں۔ صحافتی بیان میں کہا گیا ’’یہ بات افسوس ناک ہے کہ حکومت اور انتظامیہ کی مسلسل خاموشی نے شر پسند عناصر کے حوصلے بلند کیے ہیں۔ گئو رکشا کے نام پر ہندو انتہاپسند گروہ بار بار مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے۔‘‘
فیڈریشن نے واضح کیا کہ یہ محض مذہبی مسئلہ نہیں بلکہ ایک منظم مافیا ہے جس نے جانوروں کی ترسیل کو روکنے کے نام پر ایک نفع بخش غیر قانونی کاروبار کھڑا کر رکھا ہے، جیسا کہ علی گڑھ سمیت کئی واقعات میں سامنے آ چکا ہے۔ ان تنظیموں کا نیٹ ورک مہاراشٹر اور گجرات تک پھیلا ہوا ہے اور اس کی جڑیں گہری ہو چکی ہیں۔
فیڈریشن آف مہاراشٹر مسلمس نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ ہجومی تشدد کے خلاف فوری اور سخت قانون بنایا جائے اور اسے مؤثر طور پر نافذ کیا جائے۔ بیان میں کہا گیا ’’اگر حکومت چاہے تو ان وارداتوں کا سد باب ممکن ہے لیکن اگر وہ خاموش رہتی ہے تو پھر اس ملک میں امن و امان کا قائم رہنا محال ہوگا‘‘۔
بیان کے آخر میں تمام مسلم جماعتوں، تنظیموں اور قیادتوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس تشویش ناک صورت حال پر مل بیٹھ کر سنجیدہ اقدامات کریں اور حکومت و انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی کو توڑنے کے لیے ایک منظم حکمت عملی ترتیب دیں۔
فیڈریشن کے اس مشترکہ بیان پر ملک کی مختلف معتبر اسلامی شخصیتوں اور تنظیموں کے سربراہوں کے دستخط موجود ہیں، جن میں شامل ہیں: مولانا عمرین محفوظ رحمانی، مولانا حلیم اللہ قاسمی، مولانا الیاس خان فلاحی، مولانا اطہر، فرید شیخ، مولانا ظہیر عباس رضوی، ڈاکٹر سعید احمد فیضی، مولانا حذیفہ قاسمی، مولانا آغا روح ظفر، مولانا انیس اشرفی، مولانا نظام الدین فخرالدین، ہمایوں شیخ اور شیخ عبدالمجیب۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 29 جون تا 05 جولائی 2025