مانگ میں تجارتی لہو اور رگوں میں نظریاتی سیندور

سرخ آنکھوں سے چین نہیں ڈرتا، مگر فلم کاروں نے قومی مسائل کو بھی کمرشل بنادیا

ڈاکٹر سلیم خان، ممبئی

للن نے کلن سے پوچھا: یار ’خون اور سیندور‘ کا یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے؟
کلن بولا: بھائی وہ اپنے پردھان جی کی دونوں آنکھیں ہیں ۔
بھیا کیا تم جانتے ہو کہ پردھان جی کی آنکھیں اتنی لال کیوں ہیں کہ جس سے چین تھر تھر کانپتا ہے ؟
کلن بولا نہیں یار مجھے نہیں معلوم تمہیں پتہ ہو تو بتاو ۔
بھیا ایسا ہے کہ ان کی رگوں میں لہو کی جگہ گرم سیندور دوڑتا ہے۔ اسی لیے وہ ان کی آنکھوں سے بھی چھلکتا ہے۔
اچھا تو اب سمجھا کہ غالب نے بہادر شاہ ظفر سے رگوں میں دوڑتے پھرنے کی شکایت کیوں کی تھی؟
تم کیا بول رہے ہو کلن میں نہیں سمجھا ۔ ذرا آسان کرکے بتاو ؟
بھیا انہوں نے کہا تھا کہ
رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جب آنکھ ہی سے نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے
ہاں یار یہ بھی صحیح ہے۔ آخری مغل کی رگوں میں اگر لہو کے بجائے سیندور دوڑ رہا ہوتا تو وہ آنکھوں کے ساتھ مانگ سے بھی ٹپکتا ۔
کلن نے کہا یار بہادر شاہ ظفر اگر کسی کی دھرم پتنی ہوتے تو مانگ میں سیندو سجاتے لیکن وہ تو مرد تھے ۔
جی ہاں ہمارے پردھان جی بھی اگر جسودھا بین کی بیوی ہوتے تو مانگ بھرتے لیکن کیا کریں اب خون میں سیندور دوڑانے پر اکتفا کرنا پڑرہا ہے۔
یار للن تمہیں پتہ ہے ایک زمانے میں ہمارے پردھان جی کی رگوں میں ویاپار دوڑتا تھا ۔
اچھا ! یہ تمہیں کس بیوقوف نے بتایا ؟
دیکھو زبان سنبھال کے بات کرو ۔
بھائی برا کیوں مان رہے ہو؟ میں نے تو بس ایک سوال کیا ہے کہ اپنے سربراہِ مملکت کے بارے میں ایسی حماقت آمیز بات کون کرسکتا ہے؟
بھائی مجھے تو لگتا ہے تمہارے برے دن بہت جلد آنے والے ہیں!
کیوں بھیا میں تو بہت بڑا مودی بھکت ہوں کس کی مجال ہے کہ وہ میرے برے دنوں کے بارے میں سوچے ؟
دیکھو ملک کے وزیر اعظم کو بیوقوف کہنے کے نتیجے میں تم پر قومی سلامتی کے تحت مقدمہ درج ہوسکتا ہے۔
میں نے تو پردھان جی کے بارے میں کچھ نہیں کہا اور میرے کچھ کہہ دینے سے ان کی سلامتی اور ملک کو خطرہ کیسےلاحق ہوسکتا ہے؟
بھیا وہی دیش ہیں اور تم نے جسے بیوقوف کہا وہ پردھان جی خودہیں ۔ انہوں نے ہی اپنے بارے میں یہ انکشاف کیا تھا۔
اچھا یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ وہ اپنے بارے میں ایسی احمقانہ بات کیسے کہہ سکتے ہیں ؟
بھائی تم نے نہیں سنا ’مودی ہے تو ممکن ہے‘ وہ کچھ کرسکتے ہوں یا نہیں مگر اپنے من کی بات توببانگ دہل بول سکتے ہیں انہیں کون روک سکتا ہے؟
یار میرا خیال ہے کہ تمہیں ان کے کسی بیان سے غلط فہمی ہوگئی۔ یہ بتاؤ کہ انہوں نے کیا کہا تھا اور تم تک وہ بات کیسے پہنچی؟
بھیا میں نے ان کی ویڈیو دیکھی ہے جس میں وہ کہتے ہیں ’’میں گجراتی ہوں اس لیے میری رگوں میں تجارت خون کی طرح دوڑتی ہے‘‘۔
اچھا تو کہیں علامہ اقبال نے انہیں کو دیکھ کر تو نہیں کہہ دیا تھا کہ
’’ ضمیرِ مغرب ہے تاجرانہ، ضمیرِ مشرق ہے راہبانہ‘‘
بھائی دیکھو ہمارے پردھان کا چونکہ ضمیر ہی نہیں ہے اس لیے اس کے تاجرانہ یا راہبانہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
بھائی دیکھو ہر انسان کا ضمیر ہوتا ہے ۔ کسی کا زندہ ہوتا ہے اور کسی کا مردہ۔
خیر جو بھی ہو لیکن یہ اس وقت کی بات ہوگی وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے مگر اب تو ملک کے وزیر اعظم بن گئے ہیں ۔ بہت کچھ بدل گیا ہے ۔
جی ہاں اس وقت وہ چین کو لال آنکھیں دکھانے کی بات کرتے تھے لیکن اب تو وہ اس کی جانب نہ نظر اٹھاکر دیکھتے ہیں اور نہ زبان کھولتے ہیں۔
جی ہاں مگر چین کے بارے میں بولیں بھی توکیا بولیں اور کریں بھی تو کیا کریں ؟ اس لیے پاکستان اور ترکیہ کی مخالفت سے کام چلارہے ہیں ۔
پاکستان تو پھر بھی ٹھیک اس نے ہم پر بلا اشتعال حملہ کردیا لیکن ترکیہ سے کیا مسئلہ ہے؟
کیا تم نہیں جانتے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف ہماری کارروائی سے مشتعل ہوکر جواباً ترکی ڈرون سے ہم پر حملہ کردیا تھا ۔
کلن نے سوال کیا اچھا یہ بتاو کہ ہمارا رافیل کیسے گرا؟
کون کہتا ہے کہ ہمارا رافیل گرا ؟ یہ پاکستان کا جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔
بھیا ساری دنیا کہہ رہی ہے۔ رافیل کے شیئر کا بھاو گررہاہے اورہمارے فوجی ترجمان نے بھی انکار نہیں کیا ۔ اب تم مانو یا نہ مانو تمہاری مرضی؟
چلو تم کہتے ہو تو مان لیالیکن اگر گرا بھی تو اس میں کون سی بڑی بات ہے ۔ جہاز اگر لڑائی میں نہیں تو کب گریں گے ؟
جی ہاں مگر میرا سوال یہ تھا کہ وہ کیسے گرا؟
بھائی تم ہی بتاو۔ بین الاقوامی اخبارات تو تم زیادہ پڑھتے ہو۔
بھیا ساری دنیا میں یہ خبر گرم ہے کہ وہ چینی میزائل کی مدد سے گرایا گیا اور چین نے کھل کرپاکستان کی حمایت بھی کی ۔ اس کا بائیکاٹ ہونا چاہیے۔
یار تم پاگل ہوگئے ہو کیا ؟ چین کا بائیکاٹ کریں گے تو ہمارے بازار خالی ہوجائیں گے ۔
اوہو چین کو گولی مارو ۔ آج کل امریکہ ہمیں اپنا مال بیچنے کے لیے اتاولا ہورہا ہے اور چین کا دشمن بھی ہے اس لیے ہمارے دونوں ہاتھوں میں لڈو ہوگا۔
دیکھو للن خیالوں کی دنیا سے نکلو چین سے تو امریکہ بھی پنگا نہیں لے پارہا ہے ہماری کیا بساط؟ اوریہ بھی تو سوچو کہ امریکی مال کتنا مہنگا ہو گا؟
ہاں یار وہ تو ہے ۔ اب سمجھ میں آیا کہ چین گلوان میں گھس جائے یا ارونا چل پر دیش کے شہروں کا نام بدل دے پردھان جی کچھ بولتے کیوں نہیں؟
اب سمجھ میں آیا کہ تجارت کے دباؤ نے پردھان کی آنکھوں کی لالی چھین لی ۔
ویسے وہ تجارت والی بات اس دور کی ہے جب پردھان جی گجرات کے رکن اسمبلی تھے اب وہ اترپردیش کے رکن پارلیمنٹ ہیں ۔
اچھا تو گجرات سے نکل کر یوپی آتے آتے ان کی رگوں میں تجارت کی جگہ سیندور دوڑنے لگا ۔
لیکن لوگ تو کہتے ہیں کہ وہ سنیاسی آدمی ہیں اب بھلا ایک راہب کا تجارت سے کیا لینا دینا اس کے خون میں تجارت کیسے دوڑ سکتی ہے؟
اچھا تو کیا تم کو ان کے سنیاسی ہونے میں کوئی شک ہے؟
ارے بھائی دنیا کی مہنگی مہنگی ڈیزائنر چیزیں استعمال کرنے والے کو سنیاسی کہنے میں ہچکچاہٹ تو ہوگی نا؟
دیکھو للن تم مانو یا نہ مانو میرے پاس ان کے سنیاسی ہونے کا ایک بہت بڑا ثبوت ہے
اچھا کہیں وہ ثبوت بھی خود انہوں نے توتمہیں نہیں دیا ؟
جی نہیں میں نے اپنا دماغ لگا کر دریافت کیا ۔ اب تم ہی بولو اگروہ سنیاسی نہیں ہوتے تو قوم کی خدمت کے لیے اپنی بیوی کو کیوں چھوڑتے؟
ہاں یار اب میری سمجھ میں آیا کہ بے چاری جسودھا بین کا سیندور کہاں گیا ؟وہ پردھان جی کی دیش بھگتی کے ساتھ ان کی رگوں میں دوڑنے لگا۔
اچھا یہ بتاو کہ یہ سیندور صرف پردھان جی کی ہی رگوں میں بہتا ہے یا بی جے پی کے دیگر لیڈروں کے اندر بھی دوڑتا ہے؟
بھیا مجھے تو لگتا ہے کہ بیشتر لیڈروں کے رگوں میں لہو کے بجائے سیندور ہی بہتا ہے ۔
اچھا تو اس کا کیسے پتہ چلتا ہےکہ کس کے اندر خون اور کس کی رگوں میں سیندور بہتا ہے ۔
بھائی یہ عام شئے تو ہے نہیں۔ کیونکہ یہ جس کے اندر بہتا ہے اس کو نارمل سے ابنارمل بنا دیتا ہے ۔
میں نہیں سمجھا ۔ ذرا آسان کرکے بتاو؟
اچھا یہ بتاو کہ کوئی رکن اسمبلی اپنے دفتر میں کسی کارکن کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرکے اس پر پیشاب کرسکتا ہے؟
یار تم پاگل ہوگئے ہو کیا ؟ ایسا کرنے والے کو اسرائیلیوں کے ڈرون سے ہلاک کردینا چاہیے۔
درست کہا لیکن ہمارے ایک رکن اسمبلی منی رتنم نے ایسا کردیا اور اوپر سے ابلہ ناری کو وائرس کا انجکشن بھی لگا دیا۔
اچھا! یہ بتاؤ کہ ایسا کہاں ہوا؟
بنگلورو سے قریب یہ واقعہ رونما ہوا ۔
اب سمجھا،بھیا یہ کانگریس والے اب مایوسی کا شکار ہوکر ہمارے خلاف ایسی غلط سلط خبریں پھیلانے لگے ہیں ۔ تم ان پر کان نہ دھرا کرو ۔
جی نہیں۔ منی رتنم کے خلاف ایس آئی ٹی تفتیش کے بعد ان الزامات کی تصدیق ہوئی ہے۔ ویسےدیوے گوڑا کے پوتے کی ویڈیوز بھی تو آچکی ہیں۔
ارے بھائی پردھان جی نے کہا تھا لاعلمی کے سبب وہ پرچار کے لیے چلے گئے اور وہ راز غیر ملکی طاقتوں نے فاش کیا ۔
پردھان منتری کی خفیہ ایجنسی کیا گھاس چھلتی ہے جو نہیں معلوم تھا اور کس نے راز فاش کیا اس سے کیا فرق پڑتا ہےویڈیو تو اصلی تھی نا؟ کافی ہے۔
یار اگر کرناٹک کے علاوہ کہیں اور یہ واقعہ ہوتا تو میں مانتا لیکن یہ کانگریسی بہت بدمعاش ہوتے ہیں ۔
بھیا جہاں اپنی سرکار ہے وہاں تو ایسے معاملات کو دبا دیا جاتا ہے اس لیے پولیس کی کیا مجال کہ سچائی کو سامنے لائے؟
لیکن پھر بھی سچائی تو سچائی ہوتی ہے اس کو دبانا آسان نہیں ہوتا ۔
جی ہاں یہ بات درست ہے، اب کی مثال دیکھ لو ، کیا کوئی عام آدمی ہائی وے پر اتر کر کسی عورت کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرسکتا ہے؟
کیا بکواس کرتے ہو کلن ایسا تو کوئی پاگل ہی کرسکتا ہے ۔
مجھے بھی یہی لگتا تھا مگر مدھیہ پردیش میں ہمارے لیڈر نے اپنی گاڑی سے اتر کر ایک برہنہ عورت کے ساتھ یہ حرکت کردی ۔ اب کیا کہتے ہو؟
اب کیا کہوں وہاں تو ڈبل انجن سرکار ہے مگر یہ بات منظر عام پر کیسے آئی؟
نیتن گڈکری نے تیز گاڑی چلانے والوں سے جرمانہ وصول کرنے کے لیے ہائی وے پر کیمرے لگادیے بدقسمتی سے اس میں یہ واردات قید ہوگئی۔
اچھا اس بیوقوف نے کیمرے کے سامنے یہ حرکت کرڈالی ؟
ارے بھائی ہمارے لیڈر منوہر لال دھاکڑ کو ہوس نے اندھا کردیا تھا اس لیے وہ کیمرہ دیکھ ہی نہیں سکے اور ان کا ویڈیو وائرل ہوا تو مقدمہ بنا ۔
ایک بات سمجھ میں نہیں آئی کہ پردھان جی کے رگوں میں سیندور گیا تووہ سنیاسی بن گئے اور منی رتنم اور دھاکڑ کو اس نے درندہ بنا دیا ایسا کیوں؟
بھیا پردھان جی غیر حیاتیاتی ہیں ۔ وہ اگر بائیولوجیکل ہوتے تو دوسرا اثر ہوتا ۔ یہی وجہ ہے کہ منی رتنم اور دھاکڑ پر الٹا اثر ہوگیا۔
یار للن سچ بتاوں مجھے تو یہ سیندور والی بات ’ٹوٹل فلمی ‘ لگتی ہے ۔
تو کیا تمہارا مطلب ہے ’آپریشن سیندور ‘ بھی کوئی فلمی مشق تھی ۔
یہ تو میں نہیں جانتا مگر کیا تمہیں پتہ ہے کہ اس آپریشن کے دوران ہی اس پر فلم بنانے والوں کی ہوڑ لگ گئی ۔
کیا بکتے ہو؟ ایسے نازک موقع پر جب ملک حالتِ جنگ میں ہو فلم بناکر پیسے کمانے کا خیال کون کرسکتا ہے؟
وہی لوگ جنہوں نے اس سے قبل کشمیر فائلس اور سرجیکل اسٹرائیک جیسی فلمیں بناکر روپیہ کمایا تھا۔
لیکن تم کو اس کا علم کیسے ہوا؟
انڈین موشن پکچر پروڈیوسرز اسوسی ایشن کے انیل ناگرتھ نے 30 سے زائد سیندور جیسے عنوانات کے درخواستیں موصول ہونے کی تصدیق کی ۔
اچھا حیرت ہے ۔ وہ کیسے عنوانات تھے؟
’آپریشن سیندور‘ ، ’مشن سیندور‘ اور سیندور اسٹرائیک وغیر ہ ۔ نام رجسٹر کرنے والے مزید دو اداروں کے پاس اور بھی نام آئے ہوں گے۔
یار ایسے ابن الوقت لوگوں کو تو سزا ملنی چاہیے ۔
فلم ’ دی سرجیکل اسٹرائیک‘ کے ہدایت کار آدتیہ دھر، وویک اگنی ہوتری، اشوک پنڈت جیسے پردھان جی کے دوستوں پر کون کارروائی کرےگا؟
ہاں پردھان جی تو ان کی فلموں کے لیے تشہیر کا کام کرتے تھے اور ممکن ہے آگے بھی کریں گے۔
وہی تو ، ارے بھائی اس دوڑ میں ریلائنس بھی شامل تھی۔ تم ہی بتاو کہ مکیش امبانی پر کون ایکشن لے گا ۔ بعد میں وہ شرم کے مارے پلٹ گیا ۔
یار یہ تو بڑی بے شرمی کی بات ہے؟
اس میں کیا شرم ؟ اگر اس کا سیاسی فائدہ اٹھا یا جا سکتا ہے تو معاشی فائدہ کیوں نہیں ؟ ویسے بھی سیاست اور معیشت میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔
ہاں بھیا اگر کسی سیاست داں کی رگوں میں خون کے بجائے سیندور دوڑ سکتا ہے تو سرمایہ دار کے اندر کیوں نہیں ؟
یار سچ بولوں مجھے تو لگتا ہے کہ قومی وقار سے کھلواڑ کرنے والوں کی رگوں میں خون نہیں بلکہ پانی دوڑتا ہے ۔
جی ہاں اور گنگاکا پوتر جل نہیں بلکہ گندی نالی کا پانی ہے ۰۰۰۰
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 01 جون تا 06 جون 2025