کولکاتا بلدیہ کے انتخابات: سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان تمام 144 وارڈوں میں ووٹنگ شروع
نئی دہلی، دسمبر 19: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے تمام 144 وارڈوں میں آج صبح 7 بجے سے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ووٹنگ شروع ہوگئی ہے۔
ریاستی الیکشن کمیشن کے سکریٹری نیلنجن سندیلیا نے کہا کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 4,959 پولنگ بوتھس پر ووٹنگ ہو رہی ہے اور شام 5 بجے تک ووٹنگ ختم ہو جائے گی۔
انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ کل 1,139 پولنگ بوتھوں کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ ووٹوں کی گنتی 21 دسمبر کو ہوگی۔
ترنمول کانگریس مسلسل تیسری بار شہری بورڈ کو برقرار رکھنے کے لیے مقابلہ کر رہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) بھی میدان میں ہیں۔
ایک پولیس افسر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ شہر بھر میں تقریباً 23,000 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ روٹ مارچ اور علاقے پر تسلط کی مشقیں کی جا رہی تھیں۔ انھوں نے کہا کہ اتوار کے انتخابات کے لیے کلکتہ بھر میں اہم مقامات پر 200 سے زیادہ پولیس پکٹس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
پولیس اہلکار نے مزید کہا ’’ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ انتخابات مکمل طور پر پرامن ہوں اور ہم نے اس مقصد کے لیے کولکاتا، سالٹ لیک، ہاوڑہ اور شمالی اور جنوبی 24 پرگنہ اضلاع میں چوکسی کو مضبوط کیا ہے۔‘‘
انتخابات سے پہلے بی جے پی نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ انتخابات کے دوران سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کے اہلکاروں کو تعینات کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے تاہم اس عرضی پر غور کرنے سے انکار کردیا تھا اور فریق کو کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا تھا۔
اس کے بعد بی جے پی نے دوبارہ سپریم کورٹ کا رخ کیا جب کلکتہ ہائی کورٹ نے بھی شہری ادارے کے انتخابات کے دوران سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کے اہلکاروں کی تعیناتی کی اس کی درخواست کو مسترد کردیا۔
بی جے پی نے بلدیہ کے انتخابات پر روک لگانے کی درخواست بھی دائر کی تھی۔ تاہم بدھ کو کلکتہ ہائی کورٹ نے انتخابات کو روکنے سے انکار کر دیا تھا۔