کوچی فائر: نیشنل گرین ٹریبونل نے شہری ادارے پر 100 کروڑ کا جرمانہ عائد کیا
نئی دہلی، مارچ 18: نیشنل گرین ٹربیونل نے جمعہ کو کوچی میونسپل کارپوریشن پر حال ہی میں شہر کے برہما پورم ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ میں لگنے والی آگ کے لیے 100 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
2 مارچ کو 110 ایکڑ پر محیط ڈمپنگ گراؤنڈ میں آگ لگ گئی تھی، جس پر قابو پانے میں 11 دن لگے۔ جلتے ہوئے کوڑے کے دھوئیں نے کوچی کے بیشتر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، جس سے شہر پر زہریلے کہرے کی چادر چھائی ہوئی تھی۔ شہر کے رہائشیوں نے آنکھوں میں پانی آنے، سر میں درد اور سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی۔
ٹربیونل نے کہا کہ یہ ’’افسوس کی بات‘‘ ہے کہ اس واقعے کے لیے کوئی جوابدہی طے نہیں کی گئی۔ اس نے حکم دیا کہ ذمہ دار افسران کے خلاف فوجداری قانون اور محکمانہ کارروائیوں کے ذریعے کارروائی کی جائے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ کارروائی کا نتیجہ دو ماہ میں منظر عام پر لایا جائے۔
نیشنل گرین ٹریبونل کی بنچ نے کہا کہ کیرالہ میں حکام نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ رولز، 2016 اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ کی ہدایات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے ’’ریاستی حکام کا ایسا رویہ قانون کی حکمرانی کے لیے خطرہ ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ریاست میں اعلیٰ سطح پر حالات ٹھیک ہو جائیں گے اور ڈی جی پی [ڈائریکٹر جنرل آف پولیس] اور چیف سکریٹری آئین اور ماحولیاتی قانون کے مینڈیٹ کو برقرار رکھیں گے۔‘‘
15 مارچ کو برہما پورم ڈمپنگ یارڈ کا معائنہ کرنے کے لیے کیرالہ ہائی کورٹ کی طرف سے تشکیل کردہ ایک پینل نے پایا تھا کہ وہاں کچرے کے انتظام کے لیے سہولیات ناکافی ہیں۔