کتاب : پرورش

اولاد کی تربیت کے سلسلے میں والدین کے لئے ایک بیش قیمت تحفہ

0

سہیل بشیر کار؛ بارہمولہ کشمیر

معاشرے میں مجموعی طور پر ایک خوش آئند تبدیلی یہ آئی ہے کہ والدین اپنے بچوں کے تئیں پڑھانے کے معاملے میں حساس ہیں. والدین سمجھتے ہیں کہ بچوں کو تعلیم کے زیور سے منور کرنا لازمی امر ہے لیکن حقیقت میں جسے parenting کہتے ہیں؛ اس سے ہم ابھی بھی ناواقف ہیں. صرف نصابی تعلیم کے لئے اسکول میں بچوں کا اندراج کرانے کا نام ہی پرورش نہیں ہے.ضرورت اس بات کی ہے کہ والدین کو اس امر کا جامع تصور ہو. اسی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے محترمہ خان مبشرہ فردوس نے ایک نہایت ہی اہم کتاب "پرورش” لکھی ہے. 224 صفحات کی کتاب میں parenting کے حوالے سے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا ہے، مصنفہ عملی میدان میں ہیں، آپ سرگرم زندگی گزار رہی ہیں. لہذا اس پس منظر میں مذکورہ کتاب کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے. آپ نے جامعۃ البنات حیدرآباد سے اعلیٰ دینی تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ عصری جامعات سے بھی کسب فیض کیا ہے۔ انٹر نیشنل یونی ورسٹی ملیشیا سے سائیکلوجی میں پوسٹ گریجویشن اور فیملی کونسلنگ (NLP) ٹریز اینڈ کوچنگ کا ڈپلومہ کیا ہے۔ "چائلڈ سائیکلوجی” میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈ کر یونی ورسٹی؛ اورنگ آباد سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ گرلز کالج آف آرٹس اینڈ سائنس اورنگ آباد کی وائس پرنسپل ہیں ۔ شعبہ خواتین ، جماعت اسلامی ہند کی جانب سے مارچ 2021ء سے نکلنے والے خواتین کے آن لائن ماہ نامہ ” ہادیہ” کی ایڈیٹر اور رواں میقات میں جماعت کے شعبہ اطفال کی مرکزی اسسٹنٹ سکریٹری بھی ہیں۔ وہ تحریر و تصنیف کا بہت عمدہ ذوق رکھتی ہیں ۔ ان کی نگارشات ہادیہ کے ہر شمارے کی زینت بنتی ہیں اور خاصی مقبول ہیں۔
کتاب کا مختصر مگر جامع مقدمہ دانشور قائد سید سعادت اللہ حسینی صاحب نے لکھا ہے. کتاب کے مقدمہ میں لکھتے ہیں:”محترمہ مبشرہ فردوس صاحبہ نے اس میں بچوں کی تربیت کا جو تصور پیش کیا ہے وہ ہمہ گیر بھی ہے اور ہماری مختلف النوع تربیتی ضرورتوں کا خوبصورتی اور توازن کے ساتھ احاطہ بھی کرتا ہے۔ اس میں بچوں کے اندر اس بنیادی دینی و ایمانی شعور کے ارتقا سے متعلق بھی ٹھوس رہنمائی فراہم کی گئی ہے، جو شاہ صاحب کے نزدیک تربیت کا اولین مرحلہ ہے۔ اور جسمانی و نفسیاتی صحت سے متعلق بھی بڑی کار آمد معلومات موجود ہیں جس کی نگہداشت کو شاہ صاحب عقیدہ و دین کی تعلیم کے بعد والدین کی دوسری اہم ذمہ داری قرار دیتے ہیں۔ مصنفہ نے قرآن وحدیث ، جدید میڈیکل سائنس اور جدید علم نفسیات کی روشنی میں اس حوالے سے کار آمد تفصیلات اختصار کے ساتھ فراہم کر دی ہیں۔ اسی طرح چوتھے تقاضے یعنی اخلاق و آداب کی تعلیم سے متعلق بھی ٹھوس اور قابل عمل تدابیر تجویز کی گئی ہیں۔” (صفحہ 7)
کتاب میں ماہر نفسیات کی طرح نکات کو ایڈریس کیا گیا ہے؛کتاب کا اسلوب نہایت ہی آسان ہے. کتاب کے اسلوب کے بارے میں سعادت صاحب لکھتے ہیں: "مصنفہ کے اسلوب کی خصوصیت یہ ہے کہ متنوع اہم علمی سرچشموں سے بھر پور استفادے کے باوجود ان کا طرز بیان بہت عام فہم ، سادہ اور پریکٹیکل ہے۔ غیر ضروری تفصیلات سے گریز کرتے ہوئے، سادگی کے ساتھ کار آمد عملی مشورے فراہم کر دینا اور اس کے ساتھ زیر بحث مسئلے کی ، اسلام کی اساسی تعلیمات اور جدید علمی تحقیقات کی روشنی میں پوری گہرائی کے ساتھ سمجھ پیدا کر دینا، مصنفہ کے اسلوب کی خوبی ہے۔” (صفحہ 8)
معروف عالم دین مولانا رضی الاسلام ندوی صاحب کتاب کے تعارف میں رقمطراز ہیں :”زیر نظر کتاب بچوں کی تربیت کے موضوع پر عزیزہ مبشرہ کی ایک عمدہ کاوش ہے۔ اس میں والدین کو رہنمائی کی گئی ہے کہ وہ بچوں کی پیدائش ، بلکہ اس سے پہلے سے ان کی تربیت کے لیے تیاری کریں؟ نو خیز بچوں کے کیا مسائل ہوتے ہیں؟ اور ان سے کس طرح کام یابی کے ساتھ نپٹا جاسکتا ہے؟ بچوں کے سامنے والدین کیسے رہیں؟ ان کے اندر نظم و ضبط پیدا کرنے کے لیے کیا کریں؟ بچپن میں بچوں کے درمیان جھگڑوں کو کیسے رفع دفع کریں؟ جب بچے اسکول جانے لگیں تو ان کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے؟ بچوں کی بے راہ روی کے کیا اسباب ہیں اور ان کا ازالہ کس طرح ہو سکتا ہے؟ یہ اور اس طرح کے دیگر موضوعات کا اس کتاب میں احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ کتاب ایک طرح سے والدین کے لیے ایک گائیڈ بک ہے۔ مصنفہ کو اس میدان کی نہ صرف فنی معلومات ہیں، بلکہ وہ عملی تجربہ بھی رکھتی ہیں اور بچوں کی نفسیات کے موضوع پر انہیں اختصاص حاصل ہے۔” (صفحہ 10)
کتاب کے بارے میں کتاب کی مصنفہ مبشرہ فردوس خود لکھتی ہیں کہ : "اس کتاب میں ہم نے بچوں کی پیدائش سے پہلے سے مرتب ہونے والے اثرات سے سن بلوغ تک کے حالات پر علم نفسیات کے حوالے سے لکھنے کی کوشش کی ہے۔ گو کہ آٹھ سال سے مسلسل پرورش و تربیت سے متعلق لکھنے کا سلسلہ جاری ہے،” ہادیہ” ای میگزین میں” اولاد کا مستقبل آپ کے ہاتھ“ کے عنوان سے مستقل کالم میں مضامین شائع ہوتے رہے ہیں.تاہم یہ دعویٰ نہیں ہے کہ اس کتاب میں ہر چیز کا احاطہ ہو گیا ہے۔ لکھتے ہوئے اب بھی یاد آتا رہتا ہے کہ کتنا کچھ لکھنا باقی ہے۔ یہ وہ مضامین ہیں جو اپنے بچوں پر آزماتی رہی ہوں۔ میں نے اپنے بچوں کی تربیت کے لیے ہی اس میدان کو چنا ہے۔ بچوں کی نفسیات میں ریسرچ اور تحقیق ، ان سے گفتگو کرنا ، ان کی گفتگو پوری توجہ سے سننا ، بچوں کو سکھانے کے لیے نئے نئے طریقے تلاش کرنا ، بغیر ڈانٹے ہوئے ان سے کوئی بات منوا لینے کا اپنا مزہ ہے۔ سب سے زیادہ بچوں کے ساتھ تعامل مجھے سرور بخشتا ہے، ان کی سطح پر اتر کر ان کی ذات کا مطالعہ کرنا میرا دلچسپ ترین سبجیکٹ ہے۔” (صفحہ 13)
جب اللہ رب العزت کسی جوڑے کو اولاد کی نعمت سے نوازتا ہے؛ تو والدین کی بڑی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ وہ پرنٹنگ کا حق ادا کریں. Conceive ہوتے ہی یہ ذمہ داری والدین پر عائد ہوجاتی ہے. پرورش کیسے کریں؟ تعلیم و تربیت کا طریقہ کار کیا ہو؟ یہ کتاب اس حوالے سے ہر ہر مرحلے کی رہنمائی کرتی ہے. یہ کتاب گائیڈ بک ہے. چونکہ مصنفہ عالمہ ہیں اور دعوتی سرگرمیوں میں لگی ہیں؛ اس لیے انہوں نے جگہ جگہ قرآن و حدیث کی تعلیمات سے رہنمائی لی ہے. ازاں جملہ مصنفہ کا تعلق صحافت سے بھی ہے؛ اس لیے کتاب میں جگہ جگہ حیران کن اعداد و شمار دیے گیے ہیں. مصنفہ چونکہ معلمہ بھی ہے لہٰذا بہت سے terms کو انہوں نے بخوبی Define بھی کیا ہے. کتاب میں جہاں ایک طرف اسلام کے عظیم مفکرین کی آراء سے استفادہ کیا گیا ہے وہیں دوسری طرف غیر مسلم ماہرین کی آراء بھی پیش کی گئی ہے.
ڈاکٹر مبشرہ فردوس خان ایک بہترین کونسلر ہے. کتاب میں کونسلنگ سے جڑے مسائل بھی بیان کیے گئے ہیں، چونکہ Psychology پر آپ کی گرفت مضبوط ہے لہٰذا بچوں کے نفسیاتی مسائل سے بھی اس کتاب میں آگاہی ملتی ہے. چونکہ آپ داعی ہیں لہذا بچوں سے جڑے اخلاقی خرابیوں کو بھی بیان کیا گیا ہے جیسے کہ آن لائن جوا؛ گیمز، بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی وغیرہ. آج کے بچوں کا بہت بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ان کے اسکرین ٹائم میں بے تحاشا اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، بچے اپنا قیمتی وقت موبائل پر سرف کرتے ہیں؛ مصنفہ نہ صرف اس سے جڑی خرابیاں بیان کرتی ہے بلکہ اسکرین ٹائم کو کم کرنے میں ممکن عملی رہنمائی بھی کرتی ہے.
یہ کتاب ھدایت پبلشرز اینڈ ڈسٹری بیوٹرس نے عمدہ طباعت سے شائع کی ہے. کتاب کی قیمت 250 روپے ہے. یہ کتاب دئے گئے وہاٹس ایپ نمبر 09891051676 سے حاصل کی جاسکتی ہے.
مبصر سے رابط : 9906653927

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 12 جنوری تا 18 جنوری 2024