کشمیر میں پیدا ہونے والے اعجاز احمد اہنگر کو یو اے پی اے کے تحت دہشت گرد قرار دیا گیا
نئی دہلی، جنوری 5: مرکزی وزارت داخلہ نے بدھ کو کشمیر میں پیدا ہونے والے عسکریت پسند اعزاز احمد اہنگر کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعات کے تحت انفرادی دہشت گرد قرار دیا۔
وزارت نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ اہنگر، جسے ابو عثمان الکشمیری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اس وقت افغانستان میں مقیم ہے اور اسلامک اسٹیٹ کی جموں و کشمیر شاخ کے لیے اہم بھرتی کرنے والوں میں سے ایک ہے۔
حکومت نے الزام لگایا کہ اہنگر ’’کشمیر میں عسکریت پسندی کو مدد فراہم کرنے‘‘ کے لیے کام کر رہا ہے اور اپنے دہشت گرد نیٹ ورک میں شامل کرنے کے لیے رہائشیوں کی شناخت بھی کر رہا ہے۔
1974 میں سرینگر میں پیدا ہونے والا اہنگر دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جموں و کشمیر میں مطلوب ہے۔ وزارت نے کہا کہ اس کے القاعدہ کے ساتھ ساتھ دیگر عالمی دہشت گرد گروپوں کے ساتھ قریبی رابطے ہیں اور وہ ہندوستان میں اسلامک اسٹیٹ چینل کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔
حکومت نے اس پر ’’مختلف دہشت گرد گروپوں کے درمیان کوآرڈینیشن چینلز بنا کر جموں اور کشمیر میں دہشت گردی سے متعلق حکمت عملیوں کی منصوبہ بندی کرنے‘‘ کا بھی الزام لگایا۔
نوٹیفکیشن میں لکھا ہے ’’مرکزی حکومت کا ماننا ہے کہ اعزاز احمد اہنگر عرف ابو عثمان الکشمیری دہشت گردی میں ملوث ہے اور مذکورہ ایکٹ [یو اے پی اے] کے تحت اعزاز احمد اہنگر عرف ابو عثمان الکشمیری کو دہشت گرد کے طور پر شامل کیا جاتا ہے۔‘‘
وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق اہنگر UAPA کے فورتھ شیڈول میں انفرادی دہشت گرد کی فہرست میں شامل 49 واں شخص ہے۔
ایکٹ کے تحت 42 اداروں کو دہشت گرد تنظیموں اور 13 گروپوں کو غیر قانونی تنظیموں کے طور پر درج کیا گیا ہے۔