کرناٹک ہائی کورٹ نے ایمنسٹی انڈیا کے بینک اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے حکم پرمبنی ای ڈی کے 2018 کے نوٹس کو منسوخ کیا

نئی دہلی، فروری 25: کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے بینک اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے 2018 کے نوٹس کو کالعدم قرار دیا۔

26 اکتوبر 2018 کو تحقیقاتی ایجنسی نے فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ اور انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت نوٹس جاری کیا تھا۔

یہ حکم انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزامات کے سلسلے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے بنگلور دفتر کے احاطے کی تلاشی لینے کے ایک دن بعد جاری کیا گیا تھا۔

تاہم جمعہ کو ہائی کورٹ نے نوٹس کو یہ کہتے ہوئے رد کر دیا کہ اس کی میعاد صرف 60 دنوں کے لیے تھی۔

ستمبر 2020 میں انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا تھا کہ اسے اپنا کام بند کرنے پر مجبور کیا گیا ہے کیوں کہ بھارتی حکومت نے اس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں۔

گروپ نے کہا تھا کہ اس کے ’’قانونی فنڈ ریزنگ ماڈل‘‘ کو منی لانڈرنگ کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے کیوں کہ ایمنسٹی انڈیا نے ’’حکومت کی سنگین بے عملیوں اور زیادتیوں‘‘ کو چیلنج کیا تھا۔

جولائی 2022 میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ایمنسٹی انڈیا انٹرنیشنل پر 51.72 کروڑ روپے اور انسانی حقوق کی تنظیم کے چیئرپرسن آکار پٹیل پر فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ کی مبینہ خلاف ورزی کرنے پر 10 کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔