کرناٹک الیکشن کمیشن نے ایک این جی او کے ذریعہ ووٹروں کے ڈیٹا کی مبینہ چوری کی تحقیقات کا حکم دیا
نئی دہلی، نومبر 20: کرناٹک الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات سے قبل ایک غیر سرکاری تنظیم کے خلاف خدشات پیدا ہونے کے بعد ریاست میں ووٹروں کے ڈیٹا کی مبینہ چوری کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
نیوز ویب سائٹس دی نیوز منٹ اور پرتیدھوانی کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ این جی او چلومے ایجوکیشنل کلچرل اینڈ رورل ڈیولپمنٹ ٹرسٹ نے مبینہ طور پر اپنے فیلڈ ایجنٹوں کو بوتھ لیول افسران کے جعلی شناختی کارڈ جاری کیے جب اسے بنگلورو شہری ادارہ سے کرناٹک اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کے لیے بیداری مہم چلانے کی اجازت ملی۔
کرناٹک کے چیف الیکٹورل آفیسر منوج کمار مینا نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے کمشنر کے پاس کچھ معلومات تھیں۔ ہمیں خدشہ ہے کہ نقالی کی گئی ہے اور اس کی انکوائری ہونی چاہیے۔ بالآخر پولیس کی تحقیقات اور ہمارے ڈویژنل کمشنر کی انکوائری کے بعد، ہمیں پتہ چل جائے گا کہ حقیقت کیا ہے۔‘‘
17 نومبر کو کانگریس نے مبینہ ڈیٹا چوری کی خبروں کی بنیاد پر چیف منسٹر بسواراج بومئی، بنگلورو شہری ادارہ کے کمشنر تشار گری ناتھ اور دیگر عہدیداروں کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی تھی۔ اپوزیشن پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ این جی او کا استعمال کانگریس کے ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
خبروں میں کہا گیا ہے کہ این جی او کے کارکنوں نے ووٹروں سے ذاتی معلومات حاصل کی تھیں جیسے ان کی ذات، مادری زبان، ازدواجی حیثیت، عمر، جنس، ملازمت اور تعلیم کی تفصیلات، آدھار کارڈ نمبر، فون نمبر، پتہ، ووٹر آئی ڈی نمبر اور ای میل پتہ۔ کارکنوں نے ووٹرز سے اپنے منتخب نمائندوں کی کارکردگی کے بارے میں بھی معلومات مانگیں تھیں۔
اسی این جی او کو 2018 میں اور 2019 میں لوک سبھا انتخابات سے پہلے الیکشن سے متعلق کام سونپا گیا تھا۔
وہیں کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے اتوار کو عہدیداروں کو 2013 سے، جب کانگریس پارٹی ریاست میں برسراقتدار تھی، ووٹروں کے ڈیٹا کی چوری کے مبینہ اسکینڈل کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی۔
بومئی نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’میں نے متعلقہ حکام کو 2013 سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وہ اس بات کا پتہ لگائیں گے کہ پہلی بار اس طرح کے گھر گھر سروے کرنے کا ٹھیکہ Chilume ایجوکیشنل کلچرل اینڈ رورل ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کو کب تفویض کیا گیا تھا اور اس آرڈر کا مواد کیا تھا۔ ہمارا مقصد تمام حقائق کو سامنے لانا ہے۔‘‘
دریں اثنا پولیس نے چلومے ایجوکیشنل کلچرل اینڈ رورل ڈیولپمنٹ ٹرسٹ کے دو عہدیداروں کو گرفتار کیا ہے اور ان کے دفاتر پر بھی چھاپے مارے ہیں اور کچھ الیکٹرانک گیجٹس اور دستاویزات کو ضبط کرلیا ہے۔