کلام الٰہی میں ہرفرد کی زندگی کو خوشحال بنانے کےلیے عادلانہ تعلیم دی گئی

’’ قرآن مجید کی سماجی تعلیمات‘‘ کے زیرعنوان ادارۂ تحقیق کے اسکالرس سمینار کا انعقاد

علی گڑھ : (احمد رضوان ندوی)

ادارۂ تحقیق و تصنیفِ اسلامی ، علی گڑھ میں پروفیسر سید مسعود احمد ( سابق ڈین فیکلٹی آف لائف سائنس ، مسلم یونی ورسٹی، علی گڑھ) کی صدارت میں ’’قرآن مجید کی سماجی تعلیمات‘‘ کے زیر عنوان ایک اسکالرس سمینارکا انعقاد عمل میں آیا جس میں کل چھ مقالات پیش کیے گیے۔ پہلا مقالہ ندیم اختر سلفی نے ’’قرآن مجید کے تصور امانت‘‘پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ امانت داری اور دیانت داری اسلام کے بنیادی اصول ہیں؛امانت داری کو نہ صرف مالیاتی اور جسمانی امانت کے طور پر بلکہ اخلاقی اور اجتماعی ذمہ داری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے ۔ امانت داری مومن کا ایک دینی فریضہ ہے، قرآن و حدیث میں کئی مقامات پر امانت داری کی تاکید کی گئی ہے۔ قرآن مجید کے تصورِ امانت میں اخلاقی ،معاشرتی، مالی، روحانی اور شخصی پہلو شامل ہیں۔ زندگی کے ہر شعبے میں دیانت داری ،سچائی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے ۔ عبد العزیز سلفی نے ”قرآن کریم میں عصمت کی حفاظت کی تدابیر“ پر مقالہ پیش کیا۔ آپ نے کہا کہ قرآن کریم کی آیاتِ تعذیرات کے مطالعے سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسلام نے فحاشی و عریانیت کے لیے ادنی سی بھی گنجائش نہیں چھوڑی ہے، بلکہ اس نے ہر اس راستے کو مسدود کر دیا جس پر چل کر انسان بھٹک سکتا تھا۔ عزت و عصمت کی حفاظت قرآن مجید کی نظر میں ایک اہم موضوع ہے ، عزت و عصمت کی حفاظت صرف فرد کا ذاتی معاملہ نہیں بلکہ معاشرے کی عمومی فلاح اور روحانی ترقی کے لیے بھی ضروری ہے۔احمد رضوان ندوی نےاپنے مقالے ”عدل کا قرآنی تصور “پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام ایسا نطامِ عدل پیش کرتا ہے،جس میں تمام لوگوں کے حقوق فطرت کے ساتھ ان کو ملتے ہیں اور کسی کو محروم نہیں کیا جاتا اور لوگوں کے درمیان پیار و محبت ،ہمدردی و غم خواری ، ایثار و محبت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔قرآن مجید فرد اور معاشرہ دونوں کے لیے نظامِ عدل اور رحمت ہے ۔ اس میں فر د کی سماجی اور اجتماعی زندگی کو خوش حال اور پرسکون بنانے کے لیے عادلانہ تعلیمات دی گئی ہیں ۔
انعام الحق قاسمی نے” قرآن مجید میں بچوں کے حقوق“ پر مقالہ پیش کیا۔ آ پ نے کہا کہ بچوں کی تعلیمی ، اخلاقی ، معاشرتی اور نفسیاتی ضروریات کا لحاظ رکھنا نہایت ضروری امر ہے ۔ والدین کو چاہیے کہ وہ ان کی ضروریات کا مناسب انتظام کریں ، دن بھر میں بچوں کے لیے کچھ وقت فارغ کریں ، ان کے ساتھ گفت و شنید کریں ۔ قرآن کریم کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ زندگی کا حق ، پرورش کا حق،تعلیم کا حق، تربیت کا حق اور وقت پر نکاح بچوں کے بنیادی حقوق ہیں۔ روید خان فلاحی نے ”حقوق ِ نسواں کے قرآنی تصور“پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید نے عورت کو متعدد حقوق دیے ہیں، جیسے زندہ رہنے کا حق ، انفرادی تشخص کا حق ، سماجی فعالیت کا حق ، تعلیم کا حق ، وراثت کا حق ، مہر کا حق ، نان و نفقہ کا حق اور معاشرہ میں حسنِ سلوک کا حق وغیرہ انھوں نے فمینزم تحریک کے نظریات کا تعاقب کرتے ہوئے قرآن مجید کی آیات کی روشنی میں حقوق نسواں کے اہم گوشوں کو اجاگر کیا ۔ سالم فاروق ندوی نے ”ایمان اور آزمائش:
قرآنی بیانیہ کے تناظر میں“کے عنوان سے قرآن کریم میں آزمائش اور مقاصدِ آزمائش، نیز انبیاء اور مومنین کے ساتھ ہونے والے آزمائشوں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ آپ نے کہا کہ مصائب و آلام اور تکالیف و حوادث حیات انسانی کا لازمی حصہ ہے، خصوصا ً اہل ِایمان کے ساتھ آزمائش کا آنا ایک ناگزیر امر ہے۔ انسان کی تربیت کے لیے آزمائش بہت ضروری ہے اس سےاہل ایمان کی قوت میں اضافہ ہوتا ہے، مصائب وشدائد سے ان کی خوابیدہ صلاحیتیں اور خفیہ قوتیں بیدار ہوتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے آزمائشوں پر صبر و استقامت کے بدلے بے شمار انعامات کا وعدہ کیا ہے۔ مقالات کے اختتام پر صدرِ مجلس پروفیسر سید مسعود احمد نے اپنی صدارتی گفتگو میں مقالات پر تبصرہ کیا ۔آپ نے کہا کہ مقالہ مرکزی عنوان سے اٹیچ ہونا چاہیے ،جس مقالے میں مرکزی عنوان کی کلید کوملحوظ نہیں رکھا گیا ، وہ ہلکا ہو گیا ہے ۔ مقالے کے آخر میں خلاصہ ضرور ہونا چاہیے۔ پر وفیسر محترم نے مقالات کے مشمولات؛ حقوق نسواں اور فمینزم تحریک ، بچے کے حقوق، عدل وقسط کا مفہوم ،قرآن مجیدمیں عصمت و عفت کا تصور ،امانت اور ابتلاءوآزمائش پر اظہارِ خیال کیا اور قیمتی نکات گوش گزار کیے ۔آپ نے اسکالرس کے مقالات کی عمدہ پیش کش پرحوصلہ افزائی فرمائی۔ادارہ کے جوائنٹ سکریٹری انجینئر آفتاب حسن مظہری نے اختتامی کلمات پیش کیے ۔سمینار میں عمدہ مقالات کی پیش کش پر سالم فاروق ندوی ، روید خان فلاحی اور عبد العزیز سلفی کو بالترتیب اول، دوم،سوم پوزیشن حاصل کرنے پر انعامات سے نوازا گیا ۔سمینار کا آغاز عبدالعزیز سلفی کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ مجاہد محمد عمر فیاض نے نعتیہ کلام پیش کیا جب کہ نظامت کے فرائض سالم فاروق ندوی نےانجام دیے۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 09 جون تا 15 جون 2024