جماعت اسلامی ہند  کے وفد نے جوشی مٹھ کا کیادورہ،متاثرین سے کی ملاقات

جوشی مٹھ سانحہ کے شکار متاثرین سے وفدکے ارکان  کا اظہار یکجہتی اور ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی

نئی دہلی ،18جنوری :۔

اترا کھنڈ کے مذہبی  مقام کے طور پر معروف جوشی مٹھ میں زمین دھنسنے  اور مکانات میں دراڑیں پیدا ہونے کی وجہ سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے ۔لوگ اپنے آشیانوں کو اپنی نظروں کےسامنے ٹوٹتے  اور تباہ ہوتے دیکھ رہے ہیں لیکن کچھ کر نہیں سکتے ۔ملک بھر کے لوگ جوشی مٹھ کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں ۔جماعت اسلامی ہند کے ایک وفد نے بھی  آج  نیشنل سکریٹری جناب محمد احمد کی قیادت میں جوشی مٹھ کا دورہ کیا۔اس وفد میں  محمد نیئر اور انعام الرحمن (اسسٹنٹ سیکریٹری) شامل ہیں۔

انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق   جوشی مٹھ میں پانی کے اخراج ،زمین دھنسنے اور دیگر وجوہات کی وجہ سے بڑی تعداد میں مکانات تباہ ہوچکے ہیں۔ ایسے میں  وہاں کے مکین  شدید پریشانی سے گزر رہے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے سیکڑوں مکانات کو نشان زد اور خالی کرا دیا گیا ہے، اور انہیں مسمار کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

اس کسمپرسی  کے عالم میں متاثرین ’جوشی مٹھ بچاؤسنگھرش سمیتی‘ کے   بینر تلے تحصیل دفتر پر اپنے مطالبات کو لے کر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس بحران کے عالم میں جماعت اسلامی ہند کے وفدنے متاثرین سے ملاقات کر کے ان سے اظہار یکجہتی کیا۔ وفد نے متاثرین کو  جماعت اسلامی ہند کی جانب سے ہر ممکن امداد اور تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ہند کے وفد نے حکومت ،انتظامیہ کے ذمہ داران سے مطالبہ کیا کہ وہ    انسانی ہمدردی کی بنیاد پر متاثرین کی باز آباد کاری کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ وفد میں شامل ارکان نے کہا کہ حکام کو چاہیے کہ وہ زیادہ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور ان کے مسائل کے حل کے لیے سر گرمی  کا ثبوت دیں۔

 ایسے بحران اور مصیبت کے وقت میں ہمیں مذہب اور برادری کی تفریق کو پس پشت ڈال کر بغیر کسی امتیاز کے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے

وفد نے  سمیتی کے ذمہ داران سے بھی ملاقات کی اور ان کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ اس حمایت اور یکجہتی کے اظہار پر مٹھ کے انچارج اور دیگر عوام نے بے حد خوشی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ   ایسے بحران اور مصیبت کے وقت میں ہمیں مذہب اور برادری کی تفریق کو پس پشت ڈال کر بغیر کسی امتیاز کے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے وفد   نے جوشی مٹھ کے مسلم قائدین سے بھی ملاقات کرکے ان کی خیریت دریافت کی  اور انہیں ہر قسم کی  تعاون  اور مدد کی یقین دہانی کرائی  ۔ واضح رہے کہ جوشی مٹھ میں 20 سے زائد مکانات مسلمانوں کے ہیں۔ وفد نے ان متاثرہ مقامات اور مکانات کا معائنہ بھی کیا۔

غور طلب ہے کہ  دورے سے واپسی پر وفد مرکزی جماعت اسلامی ہند کی قیادت کو اپنے مشاہدات پیش کرے گا، جس کی روشنی میں مزید امدادی کاموں اور مالی معاونت کے لیے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا ہے کہ ’’حکومت کو جوشی مٹھ کے لوگوں کے خدشات کو دور کرنے اور جلد از جلد ان کی بازآبادکاری کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔اس مصیبت کے وقت  میں ان کا ساتھ دینا چاہئے اور ہر طرح سے ان کی داد رسی کرنی چاہئے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے عوام کی فلاح و بہبود کا خاص خیال رکھے۔