جھارکھنڈ نے ہجومی تشدد اور ماب لنچنگ کو روکنے کے لیے بل پاس کیا، مجرموں کو عمر قید تک کی سزا کی تجویز

نئی دہلی، دسمبر 22: جھارکھنڈ اسمبلی نے منگل کو پریوینشن آف موب وائلنس اینڈ موب لنچنگ بل 2021 کو منظور کیا، جس کا مقصد ریاست میں افراد کے آئینی حقوق کا تحفظ اور ہجومی تشدد کو روکنا ہے۔

یہ قانون کانگریس لیڈر اور جھارکھنڈ کے پارلیمانی امور کے وزیر عالمگیر عالم نے ایوان میں پیش کیا تھا۔

ایک بار جب بل کو گورنر کی منظوری مل جاتی ہے، تو جھارکھنڈ ہندوستان کی چوتھی ریاست بن جائے گی جس نے مغربی بنگال، راجستھان اور منی پور کے بعد ہجومی تشدد کے خلاف قانون منظور کیا ہے۔

بل میں لنچنگ کی تعریف ’’تشدد یا موت کی کارروائیوں کا کوئی بھی عمل یا سلسلہ… خواہ خود ساختہ ہو یا منصوبہ بند، ہجوم کے ذریعہ مذہب، نسل، ذات، جنس، جائے پیدائش، زبان، غذا کے طریقوں، جنسی رجحان، سیاسی وابستگی، نسل یا کسی اور بنیاد پر‘‘ کی گئی ہے۔

لائیو لاء نے رپورٹ کیا کہ مجوزہ قانون ضلع مجسٹریٹ اور پولیس کو اپنے دائرۂ اختیار میں لنچنگ کے واقعات کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

ہجومی تشدد میں ملوث پائے جانے والے شخص کو عمر قید تک کی سزا دی جا سکتی ہے اور جرم کی شدت کے لحاظ سے 3 لاکھ سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔ اگر کسی شخص کی لنچنگ کے دوران موت ہو جاتی ہے تو مجرموں کو 25 لاکھ روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔

بل کے تحت تمام جرائم کو قابلِ سماعت، ناقابل ضمانت اور ناقابلِ تعمیل قرار دیا گیا ہے۔ اس نے ہجومی تشدد کی منصوبہ بندی کرنے، اس کی حمایت کرنے یا اس کی کوشش کرنے میں ملوث افراد کو سزا دینے کا بھی انتظام کیا ہے۔

PTI نے رپورٹ کیا کہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) کے ایم ایل اے ونود سنگھ نے مجوزہ قانون سازی کی حمایت کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ بل ’’بہت اہم‘‘ ہے، لیکن اسے پہلے ہی پیش کیا جانا چاہیے تھا۔ جب سنگھ نے بل کی تفصیلات کی تعریف کی تو انھوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ یہ بل ’’معاوضہ پر خاموش‘‘ ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے قانون ساز امر بوری نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوشامد کی سیاست کی کوشش ہے اور یہ قبائلیوں کے لیے نہیں بنایا گیا ہے۔

انھوں نے کہا ’’قبائلی برادری میں اپنے گاؤں وغیرہ سے پیدا ہونے والے مختلف مسائل کو حل کرنے کی روایت ہے۔ کل اگر کوئی مسئلہ ہے اور قبائلی کسی خاص مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں، تو کسی شخص پر ملزم کی حوصلہ افزائی کا مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔ یہ بل جھارکھنڈ مخالف ہے۔‘‘