جموں و کشمیر: پولیس نے انتہائی مطلوب عسکریت پسند کی گرفتاری کا دعویٰ کیا

نئی دہلی: جموں وکشمیر پولیس نے شوپیاں میں لشکر طیبہ کے ایک انتہائی مطلوب عسکریت پسند کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے فوراً بعد 44 آر آر،178بٹالین سی آر پی ایف اور جموں وکشمیر پولیس نے پیٹرولنگ کے دوران ایک عسکریت پسند کوگرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ مذکورہ عسکریت پسند کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔
انہوں نے گرفتار عسکریت پسند کی شناخت یاور احمد پڈر ولد علی محمد پڈر ساکن ہف زینہ پورہ کے بطور کی۔
اُن کے مطابق جامہ تلاشی کے دوران عسکریت پسندکے قبضے سے ایک پستول، بارہ گولیوں کے راؤنڈز اور دیگر قابل اعتراض چیزیں برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے۔انہوں مزید بتایا کہ اس سلسلے میں زینہ پورہ پولیس اسٹیشن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ۔

دریں اثنا، جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ علاقے میں سیکورٹی فورسز نے حزب المجاہدین سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔بتادیں کہ مذکورہ عسکریت پسند نے اسی سال 29 ستمبر کو عسکری تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد اونتی پورہ پولیس،42 آر آر، 130بٹالین سی آڑ پی ایف نے جمعرات کے روز چندری گام کے نزدیک ناکہ لگایا جس دوران ایک نوجوان کو دبوچ کر اُس کے قبضے سے پستول ، پستول میگزین اور دیگر قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ دوران پوچھ تاچھ عسکریت پسندکی شناخت دانش محی الدین گنائی ولد غلام محی الدین ساکن ڈاڈسرہ اونتی پورہ کے طور پر ہوئی  ہے۔
پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ عسکریت پسندنے 29 ستمبر 2022 کو حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی تھی۔پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی ہے ۔