جموں وکشمیر: پی ڈی پی رہنما سرتاج مدنی چھ ماہ بعد نظر بندی سے رہا
نئی دہلی، جون 20: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما سرتاج مدنی کو ہفتے کے روز چھ ماہ کی نظربندی کے بعد رہا کر دیا گیا۔ یہ اقدام پی ڈی پی کی سربراہ اور مدنی کی بھانجی محبوبہ مفتی کو جموں وکشمیر کی علاقائی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کے لیے مرکز کی طرف سے دعوت نامہ موصول ہونے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم سیاست دان کو گھر لے جانے کے لیے سرینگر جا رہی ہے۔ عہدیداروں نے مزید کہا ’’پولیس کی ٹیم انھیں جنوبی کشمیر کے ضلع میں ان کے کنبہ کے حوالے کرے گی۔‘‘
مدنی کو 21 دسمبر کو ضلعی ترقیاتی کونسل کے انتخابات کے ووٹوں کی گنتی سے ایک دن قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ اس دن منصور حسین، نعیم اختر، پیر منصور اور ہلال احمد لون سمیت پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے کئی دوسرے رہنماؤں کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔
دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد سمیت سیاسی عمل کو بڑھانے کے لیے مرکز کے اقدامات کے تحت 24 جون کو جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ اجلاس کی صدارت کریں گے۔
مفتی نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کی سیاسی امور کی کمیٹی اس بات پر غور کرے گی کہ آیا سینٹر کے اجلاس میں شرکت کی جائے۔ مدنی بھی اس کمیٹی کے ممبر ہیں۔
دی انڈین ایکسپریس کے مطابق مدنی ان سیاسی رہنماؤں میں شامل ہیں جنھیں مرکز نے جموں و کشمیر کو آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت دیے گئے خصوصی درجہ منسوخ کرنے کے بعد حراست میں لیا تھا۔ ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا جو بعد میں واپس لے لیا گیا تھا۔
ہفتے کے روز مفتی نے کہا کہ انھیں مدنی کی رہائی سے اطمینان ملا ہے۔ انھوں نے ٹویٹ کیا کہ ’’اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ہند جموں و کشمیر میں اور اس کے باہر جیلوں میں قید سیاسی قیدیوں اور دیگر نظربند افراد کو رہا کرے۔‘‘