جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر نے کولہاپور کے سیلاب متاثرین کو نئے مکانات کی چابیاں سونپیں
ممبئی، مارچ 17: جماعت اسلامی ہند، حلقہ مہاراشٹر نے ایک تقریب میں کولہا پور ضلع کے کنواڈ گاؤں کے سیلاب متاثرین کو نئے تعمیر شدہ مکانات کی چابیاں دیں۔ اس تقریب میں ریاستی وزیر سمیت متعدد معززین اور عہدیدار شریک ہوئے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹرا کے ڈرگ ایڈمنسٹریشن اور ٹیکسٹائل کے وزیر راجندر پاٹل نے جے آئی ایچ کو سیلاب زدگان کے لیے ان کی ذات، نسل اور مذہب سے بالاتر ہو کر صرف خدا کی خاطرمکانات تعمیر کرنے پر سراہا۔ وزیر نے کہا ’’جے آئی ایچ نے اپنے آپ کو عوام کی خدمت کے لیے وقف کیا ہے، نہ کہ دکھاوے کے لیے بلکہ اللہ کو خوش کرنے کے لیے۔‘‘
اگست 2019 میں کولہا پور ضلع کے شیروال قصبے میں ایک تباہ کن سیلاب نے کنواڈ نامی پورے گاؤں کو تباہ کردیا تھا۔ جے آئی ایچ مہاراشٹر اور آئیڈیل ریلیف کمیٹی ٹرسٹ (آئی آر سی ٹی) نے 34 کنبوں کے لیے نئے مکانات تعمیر کیے ہیں۔ گھروں میں بستر، الماری، کھانے کی میزیں اور کرسیاں، باورچی خانے کے برتن، مکسر وغیرہ بھی دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ جے آئی ایچ نے گاؤں کے اردو اور مراٹھی میڈیم اسکولوں کی بحالی کے لیے بھی کام کیا ہے۔جے آئی ایچ نے بھی کنواڑ کو ایک مثالی گاؤں بنانے کا عزم کیا ہے۔
تقریب کی صدارت کرتے ہوئے جے آئی ایچ کے ریاستی صدر رضوان الرحمن خان نے کہا ’’تمام انسان ایک ماں باپ کی اولاد ہیں۔ ہمیں مشکل اوقات کے دوران ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے جو ہمارے درمیان پائی جانے والی نفرت کو دور کرے گا۔ اس مقصد کے لیے ہم نے اپنے بھائیوں کے لیے مکانات تعمیر کیے ہیں۔‘‘
اس موقع پر ضلعی کونسل (ضلع پریشد) کے سی ای او سنجے سنگھ چوان نے جماعت اسلامی ہند کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاشرتی محبت اور ہم آہنگی کی علامت ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جے آئی ایچ کے ریاستی سکریٹری برائے سماجی خدمت مظہر فاروق نے کہا ’’ہم اس گاؤں کو ایک مثالی گاؤں بنانا چاہتے ہیں۔ ایک مثالی گاؤں صرف انفراسٹرکچر یا سہولیات کو بہتر بنانے کے ذریعہ نہیں بنایا جاتا، بلکہ تمام برادریوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو اکٹھا کرکے اور ایسی فضا پیدا کرکے بنایا جاتا ہے جہاں ہر ایک دوسرے کی مدد کے لیے تیار ہو۔ اگر ہم اتحاد اور یکجہتی کی مثال قائم کرتے ہیں تو ہم اس گاؤں میں خوش حال ہندوستان کی اصل شبیہہ دیکھیں گے۔‘‘
اس موقع پر شہر کے دیگر معززین اور عہدیدار بھی وہاں موجود تھے۔