مختصر خبریں: سیٹلائٹس کو غلط مدار میں رکھنے کے سبب اِسرو کا مشن ناکام، دیگر اہم خبریں

  1. ISRO کے نئے راکٹ پر دو سیٹلائٹس غیر مستحکم مدار میں رکھے جانے کے بعد ناقابل استعمال: چھوٹی سیٹلائٹ لانچ وہیکل-D1 نے صبح 9.18 بجے سری ہری کوٹا کے ستیش دھون خلائی مرکز کے لیے اڑان بھری تھی۔
  2. ریاستوں کو جی ایس ٹی معاوضہ میں پانچ سال تک توسیع کریں، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ نے نیتی آیوگ میٹنگ میں مرکز پر زور دیا: میٹنگ میں تلنگانہ کے کے چندر شیکھر راؤ اور ان کے بہار کے ہم منصب نتیش کمار کو چھوڑ کر، تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔
  3. راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کا کہنا ہے کہ عصمت دری کے بعد بڑھتے ہوئے قتل کی وجہ موت کی سزا ہے: دہلی کمیشن برائے خواتین اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا کہ کانگریس لیڈر کا یہ بیان خواتین کی حفاظت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
  4. ایلدھوس پال کامن ویلتھ گیمز کی تاریخ میں ٹرپل جمپ گولڈ میڈل جیتنے والے پہلے ہندوستانی کھلاڑی بن گئے: عبداللہ ابو بکر نے مردوں کی ٹرپل جمپ میں چاندی کا تمغہ جیتا، جبکہ سندیپ کمار نے مردوں کی 10 کلومیٹر ریس واک میں کانسے کا تمغہ جیتا۔
  5. کانگریس لیڈر پی چدمبرم کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں جمہوریت سانس لینے کے لیے ہانپ رہی ہے: انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ پارلیمنٹ غیر فعال ہو گئی ہے۔
  6. امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان نے چین پر زور دیا کہ وہ تائیوان کے قریب فوجی مشقیں بند کرے: امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے جزیرے کے دورے نے بیجنگ کو مشتعل کر دیا ہے۔
  7. مہاراشٹر کے احمد نگر میں مبینہ طور پر نپور شرما کی حمایت کرنے پر ایک شخص پر حملہ: پولیس کے مطابق متاثرہ کی کچھ حملہ آوروں کے ساتھ سابقہ ​​دشمنی تھی۔
  8. طلبا اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے بعد منی پور میں موبائل انٹرنیٹ خدمات 5 دن کے لیے معطل: بیرن سنگھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے ذریعے منی پور (پہاڑی علاقوں) ڈسٹرکٹ کونسل 6 ویں اور 7 ویں ترمیمی بل متعارف کرائے جانے کے بعد سے ریاست میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔
  9. آر سی پی سنگھ نے بدعنوانی کے الزامات پر پارٹی کی طرف سے جواب طلب کیے جانے کے بعد جے ڈی (یو) چھوڑ دی: سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ جنتا دل (یونائیٹڈ) ایک ’’ڈوبتا ہوا جہاز‘‘ ہے اور اس کے سربراہ نتیش کمار کبھی وزیر اعظم نہیں بنیں گے۔
  10. جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کا کہنا ہے کہ روادار ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ نفرت انگیز تقاریر کو بھی قبول کرلیا جائے: انھوں نے گجرات نیشنل لاء یونیورسٹی میں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔