اسرائیل اور فلسطین تازہ کشیدگی: نتین یاہو حکومت کی اسرائیلیوں کو مسلح کرنے کی تجویز

 حملہ آور فلسطینیوں کے اہل خانہ کو گرفتار کرنا، ان کے گھروں کو تیزی سے مسمار کرنا اور خاندان کے افراد کو ان کے شہروں سے بے دخل کرنے کی تجاوزیر پربھی غور

یروشلم ،29جنوری :۔

اسرائیل اور فلسطین  میں کشیدگی کے درمیان اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی سر براہی میں منعقد ہوئی سیکورٹی  کمیٹی کی میٹنگ میں ایک اہم فیصلہ کیا گیا ۔نیتن یاہو حکومت نے ہفتے کے روز یروشلم میں ہوئے دو حملوں اور متعدد اسرائیلیوں کی ہلاکت کے بعد جواب میں فلسطینیوں کے خلاف کئی اہم تجاویز پر غور کیا گیا ہے۔

العربیہ نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ان تجاویز میں حملہ آور فلسطینیوں کے اہل خانہ کو گرفتار کرنا، ان کے گھروں کو تیزی سے مسمار کرنا اور خاندان کے افراد کو ان کے شہروں سے بے دخل کرنے کی تجاوزیر پر غور کیا گیا۔ میٹنگ میں اسرائیلی حکومت نے شہریوں کو بڑے پیمانے پر اسلحہ کے لائسنس جاری کرنے میں سہولت فراہم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اسرائیلی حکومت یہودیوں کو اسلحہ کے حصول میں مدد فراہم کرنے پر بھی غور کررہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ قدیم یروشلم شہرمیں کل ہفتے کو فائرنگ کے حملے میں دو افراد زخمی ہوگئے تھے جن میں سے ایک اسرائیلی فوج کا ایک افسر تھا۔ اس واقعے سے بارہ گھنٹے قبل بیت المقدس میں ایک مزاحمتی کارروائی میں آٹھ اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے۔

دریں اثنا سعودی عرب نےخبردارکیا ہے کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان صورت حال خطرناک حد تک کشیدہ ہوسکتی ہے اورامن عمل کی بحالی پرزوردیا ہے۔

سعودی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’مملکت عام شہریوں کونشانہ بنانے والی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتی ہے اور کشیدگی کے خاتمے، امن عمل کی بحالی اور قبضے کے خاتمے کی اہمیت کی تصدیق کرتی ہے‘‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ دو روز سے یروشلم میں اسرائیلیوں اور فلسطینی کے مزاحمتی گروپوں کے درمیان زبر دست جھڑپ ہوئی ہے ۔اسرائیل نے غزہ کی جانب سے داغے گئے متعدد میزائلوں کے جواب میں سخت گولہ باری کی جس میں دس سے زائد فلسطینی شہید ہوئے تھے ۔ہفتے کے روز یہودی معبد میں حملے میں 8اسرائیلی میں ہلاک ہو گئے تھے۔سلامتی کونسل نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تازہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔اور امن و امان کو بر قرار رکھنے کی اپیل کی ہے ۔