اسلامی ضابطہ حیات کامیاب زندگی کا ضامن

خواتین اپنے حقوق کا صحیح استعمال کرکے تعمیرِ وطن میں نمایاں کردار پیش کریں

جھانسی (دعوت نیوز ڈیسک)

’’جو تعلیمات ہمیں تمام مذاہب کی بنیادی نصوص سے ملتی ہیں، ان پر عمل کرنے سے ہی خواتین محفوظ رہ سکتی ہیں۔ اسلام نے مردوں اور عورتوں کے لیے کام کے الگ الگ شعبوں کا تعین کیا ہے، خواتین کو گھر کی مالکن کا درجہ دیا ہے جس کی وجہ سے وہ بچوں کے اخلاق کی نشوونما کرکے ایک اچھے معاشرے کی تشکیل اور ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ آج ملک میں ایک بہترین سماج کی ضرورت ہے جس کے لیے ہمیں چاہیے کہ ہم اسلامی ضابطہ حیات یعنی نظامِ زندگی کو اختیار کریں اور دوسروں تک بھی یہ دعوت پہنچائیں‘‘ یہ پیغام یو پی کے شہر جھانسی میں منعقدہ ایک پروگرام میں دیا گیا۔ دراصل پچھلے دنوں جماعت اسلامی ہند، شعبہ خواتین کی ملک گیر مہم بعنوان ’اخلاقی محاسن، آزادی کےضامن‘ کے تحت مدر عائشہ پبلک اسکول، جھانسی میں محترمہ ساجدہ ابواللیث فلاحی کی موجودگی میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ مہمان خصوصی محترمہ میرارائکوار، سابق جج کنزیومر کورٹ اور صدر سماج وادی پارٹی (وومین ونگ) محترمہ آسیہ صدیقی، ضلعی صدر کانگریس پارٹی (وومین ونگ) اور مہترمہ سنتوش پرکاش، سماجی کارکن موجود تھیں۔
تمام مقررین نے موجودہ معاشرے میں خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں، استحصال اور جرائم کی وجوہات اور روک تھام کے بارے میں اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور تجویز پیش کی کہ ہم سب کو اپنی آزادی کا صحیح استعمال کرنا چاہیے۔
الحمدللہ، شہر سے دو تا ڈھائی سو خواتین نے سیمینار میں شرکت کی اور آخر تک پروگرام میں موجود رہیں۔
سیمینار کا آغاز شہناز یعقوب کی تلاوت قرآن سے ہوا اور نازنین، شبانہ عبدالرحمن، یاسمین اشرف اور محترمہ فرزانہ علی صاحبہ کے اختتامی خطاب سے متعلق عنوان پر گفتگو ہوئی۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 22 ستمبر تا 28 ستمبر 2024