ایران اور سعودی عرب کا سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق
ریاض ،10 مارچ :
ایران اور سعودی عرب کے درمیان جاری برسوں کی خلیج کم ہونے کے آثار نمایاں طور پر نظر آ رہے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی، ایک دوسرے کی ریاستی خود مختاری کے احترام اور اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے رُوٹ میپ پر ترتیب دیدیا گیا۔اس سلسلے میں دونوں ممالک کی سرکاری خبر رساں ایجنسیوں نے بھی سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق کی تصدیق کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور ایران نے 2001 میں طے پانے والےسیکیورٹی تعاون کے معاہدے کو فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کے بعد دونوں ممالک ایک دوسرے کے دارالحکومتوں میں دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے کھولیں گے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ دو برسوں میں سعودی عرب اور ایران کے اعلیٰ سطح کے حکام کے درمیان بغداد میں ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں جو 2021 میں عراق میں انتخابات کے دوران رک گئی تھیں۔تاہم ٹیلی فونک گفتگو جاری رہی اور اب چین میں ہونے والی ملاقات فیصلہ کن ثابت ہوئی۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں 2016 میں شیعہ عالم کو پھانسی دیئے جانے پر ایران میں مظاہرین نے سعودی سفارت خانے پر حملہ کردیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔دونوں ممالک نے ایک دوسرے سے سفارتی تعلقات ختم کر دیئے تھے۔عالم اسلام کے دو اہم ممالک کے ایک دوسرے کے قریب آنے پر امید کی جا رہی ہے کہ خلیج میں دیگر ممالک میں جاری سیاسی کشیدگی میں کمی آئے گی اور امن کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔