انڈونیشیا: مغربی جاوا صوبے میں زلزلے کے سبب 46 افراد ہلاک، 700 سے زیادہ زخمی
نئی دہلی، نومبر 21: ایسوسی ایٹیڈ پریس نے رپورٹ کیا کہ پیر کو انڈونیشیا میں 5.6 کی شدت کے زلزلے سے کم از کم 46 افراد ہلاک اور 700 کے قریب زخمی ہو گئے۔
ریاستہائے متحدہ کے جیولوجیکل سروے کے اعداد و شمار کے مطابق زلزلے کا مرکز ملک کے مغربی جاوا صوبے کے علاقے سیانجور میں تھا اور زلزلے کے جھٹکے 10 کلومیٹر کی گہرائی میں آئے۔
انڈونیشیا کی نیشنل ڈیزاسٹر مٹیگیشن ایجنسی کے سربراہ سہاریانتو نے بتایا کہ زیادہ تر ہلاکتیں سیانجور کے علاقائی اسپتال میں ہوئیں جو زلزلے کی وجہ سے منہدم ہوگیا۔
علاقے میں کئی لینڈ سلائیڈنگ کی بھی اطلاع ہے۔ اے پی کے مطابق سہاریانتو نے کہا ’’ہلاکتوں اور نقصان کی حد کے بارے میں ابھی بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔‘‘
انڈونیشیا میں اکثر آتش فشاں سرگرمیاں ہوتی رہتی ہیں، جس سے زلزلے اور سونامی آتے ہیں۔ اس کی وجہ پیسیفک رنگ آف فائر پر اس کی پوزیشن ہے جہاں ٹیکٹونک پلیٹس آپس میں ٹکراتی ہیں۔
2004 میں سماترا کے ساحل پر 9.1 کی شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس سے سونامی آئی تھی جس سے علاقے میں تقریباً 2.2 لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس میں صرف انڈونیشیا میں تقریباً 1.7 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ 2018 میں انڈونیشیا کے سولاویسی جزیرے میں 7.5 شدت کے زلزلے کے بعد سونامی کے نتیجے میں 4,300 افراد ہلاک یا لاپتہ ہو گئے تھے۔
2021 میں مغربی سولاویسی صوبے میں 6.2 شدت کے زلزلے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور 6,500 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔