ہندوستان فلسطینیوں کے لیے اپنی ’غیر متزلزل حمایت‘ کا اعادہ کرتا ہے: نریندر مودی

نئی دہلی، نومبر 30: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ ہندوستان فلسطین کے لیے اپنی ’’غیر متزلزل حمایت‘‘ کا اعادہ کرتا ہے۔

مودی نے کہا کہ ’’ہم نے ہمیشہ فلسطینی عوام کی عزت اور خود انحصاری کے ساتھ معاشی اور سماجی ترقی کے حصول میں ان کی حمایت کی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ فلسطینی اور اسرائیلی فریقین کے درمیان براہ راست بات چیت کا دوبارہ آغاز ہو گا تاکہ ایک جامع اور مذاکراتی حل تلاش کیا جا سکے۔‘‘

انھوں نے یہ بیان 29 نومبر کو اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر دیا۔ یہ دن فلسطین کے اس سوال پر توجہ مرکوز کرتا ہے جو ابھی تک حل طلب ہے اور یہ کہ فلسطینی عوام ابھی تک اپنے ناقابل تنسیخ حقوق حاصل نہیں کر سکے ہیں جیسا کہ اقوام متحدہ نے بیان کیا ہے۔

اسرائیل اور فلسطین 1967 کے بعد سے ایک دیرینہ تنازعہ میں الجھے ہوئے ہیں جب تل ابیب نے مشرقی یروشلم اور غزہ پٹی سمیت مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا۔ اسرائیل پورے یروشلم کو اپنے دارالحکومت کے طور پر دیکھتا ہے، جب کہ فلسطینی شہر کے مشرقی حصے کو اپنی مستقبل کی ریاست کے دارالحکومت کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق فلسطینی بھی آزادی، خودمختاری اور اپنے گھروں اور املاک کی واپسی کا حق چاہتے ہیں۔

منگل کو اپنے پیغام میں مودی نے کہا کہ ہندوستان نے کئی سالوں میں فلسطین کو ترقیاتی امداد فراہم کی ہے جیسے کہ انڈیا-فلسطین ٹیکنو پارک، فلسطین نیشنل پرنٹنگ پریس اور چار اسکول جو پہلے سے کام کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان فلسطین ڈپلومیٹک اکیڈمی، خواتین کو بااختیار بنانے کے مرکز اور ایک سُپر اسپیشلٹی اسپتال کی ترقی کے لیے بھی مدد فراہم کر رہا ہے۔

ہندوستان کا سفارتی موقف فلسطینی کاز کی حمایت کا رہا ہے۔ گذشتہ سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ہندوستان نے ایک آزاد اور جمہوری فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا تھا۔