بھارت سوشل سائٹ سے مواد ہٹانے کی درخواست کرنے والے سرفہرست ممالک میں شامل ہے: ٹویٹر
نئی دہلی، اپریل 26: ٹویٹر نے منگل کو کہا کہ ہندوستان ان سرفہرست ممالک میں سے ایک ہے جس نے گذشتہ سال جنوری اور جون کے درمیان ٹویٹر سے مواد ہٹانے کی قانونی درخواستیں کی ہیں۔
ٹویٹر نے کہا ’’دنیا بھر میں ٹویٹر کو رپورٹنگ کی مدت [جنوری – جون 2022] کے دوران حکومتوں سے مواد ہٹانے کے لیے تقریباً 53,000 قانونی درخواستیں موصول ہوئیں۔ ان درخواستوں کے لیے ٹویٹر کی تعمیل کی شرح درخواست گزار ملک کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ سب سے زیادہ درخواست کرنے والے ممالک میں جاپان، جنوبی کوریا، ترکی اور ہندوستان تھے۔‘‘
ہندوستان ان سرفہرست ممالک میں بھی شامل تھا جنھوں نے گذشتہ سال صارف کے ڈیٹا کے لیے معلومات کی درخواست کی تھی۔ امریکی ٹیکنالوجی کمپنی نے کہا کہ ’’H1 2022 [2022 کی پہلی شش ماہی] میں اکاؤنٹ کی معلومات حاصل کرنے کے لیے درخواست کرنے والے سرفہرست پانچ ممالک ہندوستان، امریکہ، فرانس، جاپان اور جرمنی تھے۔‘‘
12 اپریل کو ٹویٹر کے مالک ایلون مسک نے تسلیم کیا تھا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کے لیے ہندوستان کے قوانین کافی سخت ہیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ ان کی کمپنی اپنے ملازمین کے جیل جانے کا خطرہ مول لینے کے بجائے ہندوستان کے سوشل میڈیا قوانین کی تعمیل کرے گی۔