عمران خان نے پاکستان کے سابق چیف جسٹس کو نگراں وزیراعظم کے لیے نامزد کیا
نئی دہلی، اپریل 4: دی ڈان کی خبر کے مطابق مشکلات میں گھرے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے پیر کو پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی سے مشاورت کے بعد پاکستان کے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کو نگراں وزیر اعظم نامزد کر دیا۔
پارٹی رہنما فواد چوہدری نے یہ اعلان ارکان کی جانب سے فیصلے کی منظوری کے بعد کیا۔
چوہدری نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’صدر کے خط کے جواب میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی سے مشاورت اور منظوری کے بعد وزیراعظم عمران خان نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کو نگراں وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیا ہے۔‘‘
دی ڈان کے مطابق احمد نے 21 دسمبر 2019 کو قوم کے 27ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔
اس سے قبل صدر مملکت عارف علوی نے پاکستان کے آئین کی دفعہ 94 کے تحت ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ خان صاحب اس وقت تک ملک کے وزیر اعظم رہیں گے جب تک کہ نگراں وزیر اعظم کا تقرر نہیں ہو جاتا۔
دی ڈان کی خبر کے مطابق صدر نے پاکستان میں حزب اختلاف کے رہنما، خان اور شہباز شریف کو بھی ایک خط بھیجا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے لیے موزوں افراد کے نام تجویز کریں۔
اسے غیر قانونی سمجھتے ہوئے شریف نے کہا کہ وہ اس عمل میں حصہ نہیں لیں گے۔
صدر کا خط قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی جانب سے اتوار کو خان کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ مسترد کرنے کے ایک دن بعد آیا۔
سوری نے کہا تھا کہ یہ تحریک پاکستان کے آئین کی دفعہ 5 کی خلاف ورزی کرتی ہے، جو ریاست کے ساتھ وفاداری اور آئین کی اطاعت سے متعلق ہے۔ چند منٹ بعد علوی نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی۔
ملک کی اپوزیشن جماعتوں نے 8 مارچ کو خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی۔ اس پر ووٹنگ اتوار کو ہونا تھی۔
اس معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے پیر کو کہا کہ خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی برخاستگی کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کے لیے ’’معقول حکم‘‘ جاری کیا جائے گا۔
معلوم ہو کہ اپوزیشن نے الزام لگایا ہے کہ خان مہنگائی پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں اور پاکستان میں معاشی بحران کے ذمہ دار ہیں۔
فی الحال خان کی حکومت کے پاس قومی اسمبلی کے 164 ارکان رہ گئے ہیں، جب کہ مشترکہ اپوزیشن کے پاس 177 ہیں۔ پاکستانی قومی اسمبلی میں اکثریت کا نمبر 172 ہے۔