دہلی: اسمبلی الیکشن سے پہلے مرکزی کابینہ کا بڑا فیصلہ، ریگولر ہوں گی تمام غیر قانونی کالونیاں
وزیراعظم کی قیادت میں اقتصادی معاملوں کی کابینہ کمیٹی نے یہ فیصلہ لیا۔ دہلی کی ان 1797 کالونیوں میں رہنے والے تقریباً 40 لاکھ لوگوں کو مالکانہ حق ملے گا۔
نئی دہلی: بدھ کو منعقدہ ہ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں دہلی کی غیر قانونی کالونیوں کو ریگولر کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس فیصلے سے ان کالونیوں میں رہنے والے تقریباً 40 لاکھ لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ انڈین ایکسپرس کی رپورٹ کے مطابق، وزیراعظم کی قیادت میں اقتصادی معاملوں کی کابینہ کمیٹی میں یہ فیصلہ لیا گیا۔
مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے پریس کانفرنس میں کہا: "دہلی کی غیر قانونی کالونیوں میں رہنے والے 40 لاکھ لوگوں کو کابینہ نے مالکانہ حق دے کر ایک تاریخی فیصلہ لیا ہے۔ یہ فیصلہ دہلی میں اگلے سال کے آغاز میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے آیا ہے۔ مرکزی وزیر براے ہاوسنگ ہردیپ پوری نے کہا: "مرکزی حکومت دہلی میں ان غیر قانونی کالونیوں میں رہنے والے لوگوں کو مالکانہ حق دینے کے لیے پارلیمنٹ کے سرما اجلاس میں ایک بل پیش کرے گی۔
پوری نے مزیدبتایا کہ یہ فیصلہ 175 اسکوائر کلو میٹر سے زیادہ علاقے میں پھیلی 1797 غیر قانونی کالونیوں پر نافذ ہوگا۔ ان کالونیوں میں کم آمدنی والے لوگ رہتے ہیں۔ حالانکہ اس میں سینک فارم، مہیندرو انکلیواور اننت رام ڈیئری سمیت ڈی ڈی اے کے ذریعے نشان زد 69 کالونیاں شامل نہیں ہیں۔
مرکز کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا،”آج مرکزی حکومت نے دہلی کے لوگوں کے لیے اہم فیصلہ لیا ہے۔ دہلی کے لوگوں کی پرانی مانگ رہی ہے ۔ دہلی والے جدو جہد کرتے آئے ہیں مرکزی حکومت نے آج اسے تسلیم کرلیا ہے۔ میں مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 2015 میں ہم نے کارروائی شروع کر دی تھی۔ کچی کالونیوں کو پکا کرنے کے لیے 12 نومبر 2015 کو مرکزی حکومت کے پاس تجویز بھیجی تھی۔ 24 جولائی 2019 کو 12 مشورے ہم نے مرکزی حکومت کو بھیج دیے تھے۔ اسی کی بنیاد پر مرکز نے یہ روڈ میپ تیار کیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ان غیر قانونی کالونیوں کو ریگولر کرنے کا پراسیس فوراً شروع کر دیں۔ اس میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔”
کیجریوال نے کہا: "اب کچی کالونیوں میں بھی لوگ گھروں کی رجسٹری کرواپائیں گے اور قرض لے سکیں گے۔ آگے کی کارروائی جلدی پوری ہو تاکہ ہاتھ میں لوگوں کے رجسٹری آئے۔ دہلی حکومت کو-آرڈینشن کے لیے تیار ہے۔ سیٹیلائٹ نقشے کے مطابق،اگر مرکزی حکومت اجازت دے تو کل سے رجسٹری کھول دیں گے۔ سارا کریڈٹ مرکزی حکومت کا ہے بس جلدی سے رجسٹری کھول دے۔”
ملحوظ رہے کہ غیر قانونی کالونیاں ان کالونیوں کا کہا جاتا ہے جو سرکاری زمین، کھیتی کی زمین اور گرام سبھا کی زمین پر بنی ہیں۔