IIT-Bombay نے صرف سبزی کھانے والوں کے لیے علاحدہ ٹیبل کے خلاف احتجاج کرنے والے طالب علم پر 10,000 روپے جرمانہ عائد کیا
نئی دہلی، اکتوبر 3: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی-بمبئی نے ایک طالب علم پر 10,000 روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے، جس نے سبزی خوروں (ویجیٹیرین) کے کے لیے الگ میزیں رکھے جانے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
انسٹی ٹیوٹ کی میس کونسل نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا کہ ہاسٹلز 12، 13 اور 14 کے لیے ایک مشترکہ کینٹین میں چھ میزیں گوشت نہ کھانے والوں کے لیے الگ رکھی جائیں گی۔ 28 ستمبر کو طلباء کے ایک گروپ نے ان میں سے ایک میز پر نان ویج کھانا کھا کر اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ انھوں نے اپنے میس اور ہاسٹل کے منتظم کو ای میل بھیج کر احتجاج کی اطلاع بھی دی۔
2 اکتوبر کو طلبا کے گروپ امبیڈکر پیریار پھولے اسٹڈی سرکل نے میس کونسل کی میٹنگ کے منٹس سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے تھے۔
طلباء کے مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے منٹس میں لکھا گیا ہے ’’یہ عمل ایسوسی ایٹ ڈین SA [طلبہ کے امور] کی طرف سے فراہم کردہ مشورے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میس کے اندر امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنے کی ایک سوچی سمجھی کوشش تھی۔‘‘
@iitbombay has imposed a fine of Rs 10000 on the students who had stood against the food segregation policy of the institute by a peaceful act of individual civil disobedience. This action of the admin is similar to a Khap Panchayat acting to uphold untouchability in modern times pic.twitter.com/dguRluvoV7
— APPSC IIT Bombay (@AppscIITb) October 2, 2023
منٹس میں بتایا گیا ہے کہ دو اور افراد بھی اس میں ملوث تھے، لیکن ان کی شناخت کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔
امبیڈکر پیریار پھولے اسٹڈی سرکل نے کہا کہ یہ کارروائی ’’جدید دور میں اچھوت کو برقرار رکھنے کے لیے کھاپ پنچایت کی کارروائی کے مترادف ہے۔‘‘