اگر رام جنم بھومی دوبارہ حاصل کی جاسکتی ہے تو ہم سندھ کو بھی واپس لے سکتے ہیں: یوگی آدتیہ ناتھ

نئی دہلی، اکتوبر 9: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ نے اتوار کے روز کہا کہ اگر ایودھیا میں، جہاں رام مندر تعمیر کیا جا رہا ہے، اس زمین پر ’’دوبارہ حاصل‘‘ کیا جا سکتا ہے، تو ہندوستان صوبہ سندھ کو بھی واپس لے سکتا ہے، جو کہ اس پاکستان میں ہے۔

لکھنؤ میں دو روزہ قومی سندھی کنونشن میں وزیر اعلیٰ نے کہا ’’500 سال بعد ایودھیا میں بھگوان رام کا ایک عظیم الشان مندر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ رام للا کو جنوری میں وزیر اعظم دوبارہ اپنے مندر میں بٹھا دیں گے… اگر رام جنم بھومی 500 سال بعد واپس لی جا سکتی ہے، تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم سندھو کو واپس نہ لے سکیں۔‘‘

دی انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ کنونشن میں دس ممالک اور دس ہندوستانی ریاستوں کے 225 سے زیادہ مندوبین نے حصہ لیا۔

آدتیہ ناتھ نے مزید کہا کہ سندھی برادری کو اپنی موجودہ نسل کو اپنی تاریخ کے بارے میں باخبر کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم کے دوران اسی کمیونٹی کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

آدتیہ ناتھ نے کہا ’’1947 کی تقسیم المناک تھی۔ اس سے بچا اور روکا جا سکتا تھا۔ ایک شخص کی ضد کی وجہ سے ملک کو تقسیم کا سانحہ دیکھنا پڑا، جس میں لاکھوں لوگ مارے گئے۔ ہندوستان کی زمین کا ایک بڑا حصہ پاکستان بن گیا۔‘‘

اترپردیش کے وزیراعلیٰ نے مزید کہا ’’لیکن اس نے [سندھی کمیونٹی] نے کوئی شور نہیں مچایا اور کئی دھچکوں کے باوجود اپنا سفر جاری رکھنے کے لیے اٹھ کھڑا ہوا۔‘‘

آدتیہ ناتھ نے پہلے بھی پاکستانی سرزمین کو ہندوستان میں ضم کرنے کے امکان کا حوالہ دیا ہے۔ فروری میں اے بی پی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’اکھنڈ بھارت‘‘ کا خیال ایک دن حقیقت بن جائے گا۔