حکومت مزدوروں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کی فکر کرے

کیرالا میں مہاجر مزدور خاندانوں کی کانفرنس کا کامیاب انعقاد

ملاپورم، کیرالا (دعوت نیوز ڈیسک)

’’اسلام کی تعلیمات زندگی کے ہر پہلو میں امن و ترقی کا راستہ دکھاتی ہیں اور یہ ہر خاندان کے لیے اہم ہے‘‘ اسلامی طرزِ زندگی کی بنیادی تعلیمات اور اس کے عملی اطلاق پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے جماعت اسلامی ہند، حلقہ کیرالا کے سکریٹری جناب حکیم ندوی نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔
دراصل پچھلے دنوں ضلع ملاپورم کے اوڈاکانگارا ٹیلنٹ اسکول میں ایک ’مہاجر مزدور خاندانوں کی خصوصی کانفرنس‘ منعقد ہوئی۔ کیرالا کے وسیع طول و عرض میں دیگر ریاستوں کے جو مزدور اور ان کے خاندان کام کرتے ہیں، کیرالا حکومت انہیں ’مہمان‘ کہہ کر عزت دیتی ہے۔ لہٰذا اس اجتماع کے ذمہ داروں نے اس پروگرام کو ’مہاجر مزدور خاندانوں کی کانفرنس‘ کا نام دیا ہے۔ اس کے انتظامات جماعت اسلامی ہند، کیرالا کی مقامی جماعت نے کیے تھے۔ کانفرنس میں تقریباً سو مزدور خاندانوں کے ساڑھے تین سو ارکان نے شرکت کی تھی۔
ملاپورم جماعت اسلامی ہند کے امیر ڈاکٹر ناحس مولا نے اپنے خطاب میں مزدور خاندانوں کے لیے سماجی اور اخلاقی اقدار کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تربیت کے ذریعے تارکین وطن خاندانوں کی مجموعی ترقی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
مہاجر مزدوروں کی فلاحی تنظیم ’مانَو مائیگرنٹ ویلفیئر فاؤنڈیشن‘ کی جانب سے محمد عمر فاروق نے اپنے ادارے کی سرگرمیوں اور مقاصد کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے مہاجر مزدوروں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے، تعلیمی مواقع پیدا کرنے، صحت سے متعلق شعور بیدار کرنے اور قانونی امداد کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ فاؤنڈیشن مفت طبی امداد، حادثاتی معاوضہ اور مہاجر مزدوروں کے بچوں کی تعلیم میں مدد فراہم کرنے جیسے متعدد منصوبے چلاتی ہے۔
کانفرنس کا آغاز مولانا شفیع شابنداری کے درسِ قرآن سے ہوا جس سے پروگرام میں روحانیت کا رنگ پیدا ہوا۔ مہاجر مزدور خاندانوں کے بچوں کے لیے ایک خصوصی ورکشاپ بھی منعقد کیا گیا جس میں جناب عبدالرحمن اور فہمیدہ خاتون صاحبہ نے بچوں کی زندگی کی مہارتوں کو بہتر بنانے کے لیے مختلف جسمانی مشقیں کروائیں۔
استقبالیہ خطاب جماعت اسلامی ہند ضلع ملاپورم کے نائب امیر جناب حبیب جہاں نے پیش کیا۔ انسانی مہاجرین کی فلاح و بہبود کے مزید پہلوؤں پر جناب صادق علی نے گفتگو کی جو کہ مانَو مائیگرنٹ ویلفیئر فاؤنڈیشن ضلع ارناکولم کے کوآرڈینیٹر ہیں۔ کانفرنس میں مختلف ثقافتی پروگراموں کو بھی پیش کیا گیا جس سے تمام حاضرین نے خوب لطف اٹھایا۔
کانفرنس کے اختتام کا اعلان ٹیلنٹ پبلک اسکول کے پرنسپل جناب محمد علی کودنجی نے کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کانفرنس کی کامیابی اور اس کی آئندہ سرگرمیوں کے حوالے سے مختصر تبصرہ کیا۔ منتظمین نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ کانفرنس نہ صرف مہاجر خاندانوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگی بلکہ ان کی سماجی اور مذہبی اقدار کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 29 ستمبر تا 05 اکتوبر 2024