’حکومت قوم نہیں ہے‘ جسٹس اقبال انصاری

جمہوریت کی بقا عدلیہ کی بے خوفی اور عوام کی بیداری سے مشروط

نئی دلّی: (دعوت نیوز ڈیسک)

سی اے اے اور این آر سی کے تحت طویل قید انصاف کے خلاف۔ دلی میں ’رول آف لا کانکلیو‘ کا انعقاد
اتوار کے روز جواہر بھون کی فضا میں آئینِ ہند کی اقدار کے تحفظ کی ایک سنجیدہ اور پر شور صدا گونجی، جب انڈین مسلمس فار سِول رائٹس (IMCR) نے اپنا ’’رول آف لا کنکلیو‘‘ منعقد کیا۔ اس اجتماع کے مرکز میں پٹنہ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اقبال انصاری کی پراثر تقریر رہی، جنہوں نے واضح الفاظ میں کہا: ’’حکومت قوم نہیں ہوتی؛ اصل معرکہ یہ ہے کہ قوم کی آزادی کو ظلم و استبداد سے محفوظ رکھا جائے‘‘۔
اس اجلاس میں ماہرینِ قانون، اساتذۂ جامعات اور سماجی کارکنان نے شرکت کی اور ہندوستان میں آئینی حکم رانی کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا۔ سخت گیر قوانین کے غلط استعمال سے لے کر عدلیہ کے کمزور ہوتے ہوئے اعتماد تک ہر پہلو نے جمہوری مستقبل کے بارے میں گہری تشویش پیدا کی اور اجتماعی مزاحمت کی حکمتِ عملی پر غور کیا گیا۔
اجلاس کا آغاز محمد عابد، چیئرمین IMCR نے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تنظیم صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ تمام محروم و مظلوم طبقات کے لیے قائم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم نے IMCR صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بنایا بلکہ ہندوؤں، سکھوں، عیسائیوں اور ہر اس طبقے کے لیے بنایا ہے جو نا انصافی کا شکار ہو
ہیں‘‘۔ محمد عابد نے وکلاء کو متحرک کردار ادا کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ نفرت انگیز تقاریر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں، بجائے اس کے کہ خاموش رہیں یا تماشائی بنے رہیں۔
سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے قانون کی حکم رانی کے اصولوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قانون کو انصاف کے ساتھ، ذاتی یا سیاسی جانب داری سے پاک ہو کر نافذ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے سی اے اے اور این آر سی کے تحت برسوں سے بغیر مقدمے کے قید افراد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جیل استثنیٰ ہونا چاہیے اور ضمانت قاعدہ۔ انہوں نے کہا ’’زندگی کے ضائع شدہ برسوں کا کوئی معاوضہ نہیں ہو سکتا‘‘۔
انہوں نے حجاب کے مسئلے پر کہا کہ دینی امور کا فیصلہ علماء کریں گے، یہ عدالت کا کام نہیں۔ اور یہ بھی کہ قانون کی وہ تشریح جس میں انصاف غائب ہو، بے معنی ہے۔
دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند نے توجہ اختلافِ رائے کو جرم بنانے کی روش پر دلائی۔ انہوں نے کہا کہ قوانین اسمبلیوں میں بنتے ہیں لیکن ان کی جانچ آئین کی روشنی میں ہونی چاہیے۔ اگر کوئی قانون آئینی اقدار کے خلاف ہے تو عوام نہ صرف حق بلکہ فرض رکھتے ہیں کہ اس کی مخالفت کریں۔ انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (CAA) کی مخالفت کو سازش اور غداری کا نام دے کر کارکنان کو برسوں جیل میں ڈال دیا گیا۔ ’’جو کام جمہوری حق تھا، آج جرم بنا دیا گیا ہے‘‘، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بھارت کے مسلمان، سخت مخالفتوں اور مظالم کے باوجود آئین اور عدلیہ پر اپنے اعتماد میں ثابت قدم رہے ہیں۔ انہوں نے ذکیہ جعفری کی قانونی جدوجہد اور ان ماں باپ کی قربانیوں کا حوالہ دیا جو ماب لنچنگ میں مارے گئے بچوں کے لیے آج تک انصاف مانگ رہے ہیں۔
اجلاس کا سب سے نمایاں حصہ جسٹس اقبال انصاری کی دو ٹوک تقریر رہی۔ انہوں نے اپنے بچپن کی ہندو مسلم دوستی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج باہمی احترام کا ماحول ختم ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے عدلیہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عدالتیں مقبولیت اور تماشے کو انصاف پر ترجیح دے رہی ہیں۔ انہوں نے سلمان خان کی بریت اور دیگر متنازع فیصلوں کا حوالہ دیا جنہوں نے عوام کے ذہنوں میں عدل اور فیصلے کے درمیان لکیر دھندلا دی۔
انہوں نے سخت گیر قوانین مثلاً یو اے پی اے کے غلط استعمال پر بھی خبر دار کیا اور کہا کہ بغیر مقدمہ چلائے برسوں تک نظر بند رکھنا بنیادی حق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمر خالد کا مقدمہ کسی کمیونٹی کا مسئلہ نہیں بلکہ بھارتی جمہوریت کے تحفظ کی جنگ ہے۔ ان کے الفاظ تھے: ’’قوم کی آزادی کو استبداد کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔ عدلیہ کا کام حکومتوں کی خدمت نہیں بلکہ شہریوں کا تحفظ ہے‘‘۔
سپریم کورٹ کے وکیل فوزیل ایوبی نے IMCR کی قانونی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مولانا آزاد ایجوکیشنل فاؤنڈیشن کی بندش کے خلاف دائر عرضی کا ذکر کیا اور بتایا کہ یہ اقلیتوں کی تعلیمی زندگی پر کاری ضرب ہے۔ انہوں نے نور نامی خاتون کے گھر کے غیر قانونی انہدام پر معاوضہ دلوانے کے مقدمے کی کامیابی کا بھی ذکر کیا۔
اجلاس کے اختتام پر مولانا فضل الرحمن مجددی نے اسلامی تاریخ سے واقعہ سنایا کہ خلیفہ حضرت عمرؓ نے خود پر عدالت کے فیصلے کو قبول کیا تھا تاکہ حکم راں بھی قانون کے سامنے جواب دہ رہیں۔ انہوں نے عدلیہ کو یاد دلایا کہ ’’عدالت کی قوت طاقت وروں کی خدمت میں نہیں بلکہ کمزوروں کے تحفظ میں ہے‘‘۔
اجلاس میں سنجے ہیگڈے، مہدی رضوی، انیس تنویر، نظام پاشا، رشمی سنگھ، مبین سولکر، خورشید عالم، فیروز اے غازی اور وی کے ترپاٹھی جیسے ممتاز وکلاء اور دانش وروں نے بھی خطاب کیا۔
آخر میں سید مسعود حسین، سابق چیئرمین قومی آبی کمیشن نے اس اجلاس کو ’’آئین کے تحفظ کی پرزور پکار‘‘ قرار دیا۔ نظامت اکانکشا رائے نے کی۔
اس کانکلیو نے محض تنقید کے لیے نہیں بلکہ یہ یاد دہانی کے لیے آواز بلند کی کہ ہندوستان کی جمہوریت کی بقا اسی وقت ممکن ہے جب عدلیہ بے خوف ہو، عوام بیدار ہوں اور آئینی اقدار پر ثابت قدم رہیں۔ جسٹس انصاری کے یہ الفاظ ’’حکومت قوم نہیں ہے‘‘ اور پروفیسر اپوروانند کی یہ یاد دہانی کہ ’’ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانا جرم نہیں‘‘، اجلاس میں انتباہ اور الہام دونوں کی حیثیت رکھتے تھے۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 28 ستمبر تا 04 اکتوبر 2025

hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
yeni casino siteleri |
casino siteleri |
casibom |
deneme bonusu |
gamdom giriş |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
90min |
En yakın taksi |
Taksi ücreti hesaplama |
casibom |
casibom giriş |
meritking |
new |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
sweet bonanza oyna |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
bahis siteleri |
matadorbet giriş |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
1xbet giriş |
casino siteleri |
bahis siteleri |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
casino siteleri |
deneme bonusu veren siteler |
casino siteleri |
Meritking güncel |
hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
yeni casino siteleri |
casino siteleri |
casibom |
deneme bonusu |
gamdom giriş |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
90min |
En yakın taksi |
Taksi ücreti hesaplama |
casibom |
casibom giriş |
meritking |
new |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
sweet bonanza oyna |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
bahis siteleri |
matadorbet giriş |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
1xbet giriş |
casino siteleri |
bahis siteleri |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
casino siteleri |
deneme bonusu veren siteler |
casino siteleri |
Meritking güncel |