سپریم کورٹ میں صحافی رانا ایوب کی درخواست پر سماعت بینچ کی عدم دستیابی کے باعث ملتوی
غازی آباد کی عدالت نے ای ڈی کی داخل کردہ چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے رانا ایوب کے خلاف سمن جاری کیاہے،رانا ایوب نے سمن پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے
نئی دہلی،23 جنوری :۔
معروف صحافی اور گجرات فائلس نامی کتاب کی مصنفہ رانا ایوب کی درخواست آج سپریم کورٹ میں سماعت ملتوی کر دی گئی ۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق سپریم کورٹ میں آج بینچ کی عدم دستیابی کے باعث ملتوی سماعت ملتوی کر دی گئی۔ اب اس معاملے کی سماعت 25 جنوری کو ہوگی۔ درخواست میں رانا ایوب نے غازی آباد کی عدالت سے جاری سمن پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ صحافی رانا ایوب نے غازی آباد کی عدالت کی جانب سے جاری سمن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ غازی آباد کی عدالت نے ای ڈی کی داخل کردہ چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے رانا ایوب کے خلاف سمن جاری کیا۔
یہ عرضی آج جسٹس وی راما سبرامنیم اور جے بی پاردی والا کی بنچ کے سامنے درج کی گئی تھی۔ اس کے بعد ایڈوکیٹ ورندا گروور نے چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ کے سامنے اس معاملے کا تذکرہ کیا اور دوپہر 2 بجے یا 4 بجے فوری فہرست طلب کی تھی۔جب چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ اس معاملے کو جمعہ (27 جنوری) کو پوسٹ کیا جا سکتا ہے،تو گروور نے کہا کہ ایوب کو اس دن غازی آباد کی عدالت میں حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔ اس کے بعد چیف جسٹس آف انڈیا نے اس معاملے کو 25 جنوری کو سماعت کرنےپر اتفاق کیا۔
اس معاملے میں الزام ہے کہ رانا ایوب نے آن لائن کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارم ‘کیٹو’ کے ذریعے مہم چلا کر چیریٹی کے نام پر عام لوگوں سے غیر قانونی طور پر پیسے اکٹھے کیے تھے۔ ای ڈی کی تحقیقات کے مطابق آن لائن پلیٹ فارم پر جمع کی گئی رقم رانا ایوب کے والد اور بہن کے اکاؤنٹس میں منتقل کی گئی۔ الزام ہے کہ ایوب نے اپنے لیے 50 لاکھ روپے کی ایف ڈی بھی کرائی تھی۔ جبکہ تقریباً 29 لاکھ روپے خیرات کے لیے استعمال ہوئے۔