ڈاکٹر سلیم خان،ممبئی
! عدالتی فیصلہ: 28 محب وطن مسلمانوں کو عمر قید مگر وی ایچ پی بلوائیوں کو سرعام معافی
***
دو ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل اپنے فیصلے میں جج ایس کے یادو نے یہ تو کہا کہ بابری مسجد کا انہدام منصوبہ بند نہیں تھا اوروہ سب کچھ اچانک ہوا اور سماج دشمن عناصر نے مسجد کو منہدم کردیا لیکن ان سماج دشمن عناصر کو گرفتار کرکے سزا دینے کی کوئی زحمت نہیں کی جنہوں نے اتنا بڑا ظلم کیا تھا ۔ اس مقدمہ میں جملہ 49 افراد کو ماخوذ کیا گیا تھا مگر فیصلہ آنے تک ان میں سے17 لوگ مر کھپ گئے اور 32 لوگوں کو عدالت نے بری کردیا ۔ اس کے بعد توسیع پر چلنے والے جج ایس کے یادو سبکدوش ہوگئے ۔ اترپردیش کی یوگی حکومت نے معاون لوک پال کے عہدے سے نواز کر سرکار کی خوشنودی کے لیے ناانصافی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی ۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ وویکا نند سرن ترپاٹھی نے بھی کاس گنج میں وی ایچ پی کے کسی بلوائی کی جانب توجہ نہیں کی۔ انہیں گرفتارکرکے عدالت میں حاضر کرنے کا حکم تک نہیں دیا ،الٹا 28 غیر متعلق مسلمانوں کو عمر قید کی سزا سنا دی تاکہ انہیں بھی انعام و اکرام سے نوازا جائے ۔
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 12 جنوری تا 18 جنوری 2024