گجرات انتخابات: الیکشن کمیشن نے شہری علاقوں کے باشندوں سے دوسرے مرحلے میں زیادہ ووٹ ڈالنے کی اپیل
نئی دہلی، دسمبر 4: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ہفتے کے روز گجرات کے شہری علاقوں کے باشندوں سے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی ہے تاکہ انتخابات کے پہلے مرحلے میں ’’کم ووٹنگ کی تلافی‘‘ کی جا سکے۔
پولنگ پینل نے افسوس کا اظہار کیا کہ شہری باشندوں کی بے حسی ’’شملہ سے سورت تک جاری ہے۔‘‘
گجرات انتخابات کے پہلے مرحلے میں، جو 1 دسمبر کو منعقد ہوئے تھے، 63.14 فیصد ٹرن آؤٹ درج کیا گیا۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں پہلے مرحلے کے لیے یہ تعداد 66.75 فیصد تھی۔
ہماچل پردیش کے انتخابات میں، جو 12 نومبر کو ہوئے، 75.6 فیصد ریکارڈ ٹرن آؤٹ ہوا۔ شیما حلقہ میں سب سے کم ٹرن آؤٹ 62.53% رہا۔
ہفتے کے روز چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ 5 دسمبر کو گجرات انتخابات کے دوسرے مرحلے میں بڑی تعداد میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔ پولنگ پینل نے کہا کہ ’’2017 کے ووٹنگ فیصد سے زیادہ ہونے کا امکان اب صرف ان کی بڑھتی ہوئی شرکت پر منحصر ہے۔‘‘
الیکشن کمیشن نے کہا کہ ووٹر ٹرن آؤٹ کے لحاظ سے دیہی اور شہری حلقوں کے درمیان ایک ’’واضح فرق‘‘ ہے۔
پولنگ پینل نے نوٹ کیا کہ 2017 کے انتخابات کے مقابلے راجکوٹ شہر کے تینوں اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ فیصد میں کمی آئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ گجرات کی تمام سیٹیں جن پر 65 فیصد سے زیادہ ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا، وہ دیہی نشستیں ہیں، جب کہ ایک شہری حلقہ بھی 65 فیصد سے تجاوز نہیں کر سکا۔