کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کے سابق پرنسپل سکریٹری شیو شنکر کو ای ڈی نے حراست میں لیا
کوچی،15فروری :۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ‘لائف مشن’ پروجیکٹ میں غیر ملکی شراکت (ریگولیشن) ایکٹ کی مبینہ خلاف ورزی کے سلسلے میں کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارئی وجین کے سابق پرنسپل سکریٹری ایم سیوا شنکر کو حراست میں لے لیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ شیو شنکر سے مرکزی تفتیشی ایجنسی یہاں گزشتہ تین دنوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے اور اسے منگل کی رات حراست میں لے لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جلد ہی ان کی حوالات میں اندراج کر لیا جائے گا اور طبی معائنے کے بعد سابق بیوروکریٹ کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ شیوشنکر 31 جنوری کو ریٹائر ہوئے۔ اس سے قبل انہیں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے قونصل خانے میں سفارتی سامان سے متعلق سونے کی اسمگلنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ‘لائف مشن پروجیکٹ’ کا مقصد کیرالہ کے تھریسور ضلع کے وڈاکانچیری میں غریبوں کے لیے مکانات فراہم کرنا ہے۔
سی بی آئی (سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن) نے انیل اکارا کی شکایت پر 2020 میں کوچی کی ایک عدالت میں تعزیرات ہند کی دفعہ 120 بی اور فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ (ایف سی آر اے) 2010 کی دفعہ 35 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ ایک ایف آئی آر درج کی گئی جس میں کوچی میں قائم ‘یونٹیک بلڈر’ کے منیجنگ ڈائریکٹر سنتوش اپن کو پہلے ملزم اور ‘سانے وینچرز’ کو دوسرے ملزم کے طور پر درج کیا گیا۔
یہ دونوں کمپنیاں بین الاقوامی انسانی تنظیم ‘ریڈ کریسنٹ’ کے ساتھ ایک معاہدے کی بنیاد پر بنائی گئی تھیں۔ ‘ریڈ کریسنٹ’ نے ‘لائف مشن’ پروجیکٹ کے لیے 20 کروڑ روپے فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ اکارا اور کانگریس پارٹی کا الزام ہے کہ ریڈ کریسنٹ کے ٹھیکیدار کے انتخاب میں بدعنوانی ہوئی ہے۔