کانگریس کے پانچ ممبران پارلیمنٹ نے پارٹی کے انتخابی سربراہ کو خط لکھا، صدر کے انتخابات میں شفافیت کو لے کر تشویش کا اظہار کیا
نئی دہلی، ستمبر 10: کانگریس کے پانچ ارکان پارلیمنٹ نے پارٹی کے داخلی الیکشن باڈی کے سربراہ کو خط لکھا ہے، جس میں صدر کے عہدے کے لیے آئندہ انتخابات میں شفافیت اور اس کے منصفانہ ہونے کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
کانگریس اپنے اگلے پارٹی سربراہ کے انتخاب کے لیے 17 اکتوبر کو الیکشن کرائے گی۔ نتیجے کا اعلان دو دن بعد کیا جائے گا۔
6 ستمبر کو لکھے گئے ایک خط میں کانگریس کے لوک سبھا ممبران ششی تھرور، منیش تیواری، کارتی چدمبرم، پرادیوت بوردولوئی اور عبدالخالق نے کانگریس سنٹرل الیکشن اتھارٹی کے چیئرمین مدھوسودن مستری پر زور دیا ہے کہ وہ پارٹی کی ریاستی یونٹ کے ان مندوبین کی فہرست فراہم کریں جو انتخابی کالج بنائیں گے۔
پی ٹی آئی کے مطابق خط میں کہا گیا ہے ’’اگر سی ای اے [سنٹرل الیکشن اتھارٹی] کو انتخابی فہرستوں کو عوامی طور پر جاری کرنے کے حوالے سے کوئی تشویش ہے، تو اسے تمام ووٹرز اور ممکنہ امیدواروں کے ساتھ اس معلومات کو محفوظ طریقے سے شیئر کرنے کے لیے ایک طریقۂ کار وضع کرنا چاہیے۔‘‘
پچھلے مہینے تیواری، چدمبرم اور تھرور نے مطالبہ کیا تھا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے انتخابی فہرستوں کو عام کیا جائے۔
لیکن مستری نے کہا تھا کہ انتخابی فہرستوں کو عوامی ڈومین پر نہیں رکھا جا سکتا کیوں کہ اس کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ صدارتی انتخاب پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اور کانگریس کے حریف، ووٹرز کی فہرست کو عام کرنے کی صورت میں اس کا غلط استعمال کر سکتے ہیں۔
تاہم 6 ستمبر کے خط میں کانگریس کے پانچ اراکین پارلیمنٹ نے مستری کو بتایا کہ ان کا موقف ان کے مطالبات کی ’’غلط تشریح‘‘ ہے۔
خط میں کہا گیا ہے ’’ہم یہ تجویز نہیں کر رہے ہیں کہ پارٹی کی کسی بھی اندرونی دستاویز کو اس انداز میں جاری کیا جائے جو ان لوگوں کو موقع فراہم کرے جو اس میں موجود معلومات کا غلط استعمال کرنے کا موقع فراہم کر سکتے ہیں۔‘‘
یہ خط ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا کی قیادت کر رہے ہیں۔ یہ 3,570 کلومیٹر طویل دورہ ہے جو تقریباً پانچ ماہ میں 12 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کرے گا۔
جمعہ کو دورے کے تیسرے دن گاندھی نے کہا کہ وہ انتخابات لڑنے کے بارے میں اپنے منصوبوں پر اس وقت بات کریں گے جب انتخابات ہوں گے۔
جولائی 2019 میں گاندھی نے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی خراب کارکردگی کے بعد کانگریس کے سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ کانگریس نے انتخابات میں 543 پارلیمانی نشستوں میں سے صرف 52 پر کامیابی حاصل کی تھی۔