ٹول کٹ کیس: ’’ٹول کٹ‘‘ میں ہندوستان اور ہندوستانی کمپنیوں کے خلاف ’’معاشی جنگ‘‘ لڑنے کا مطالبہ کیا گیا، دہلی پولیس کا دعویٰ
نئی دہلی، فروری 17: زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کی حمایت کے لیے سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کے ذریعہ ٹویٹ کردہ ’’ٹول کٹ‘‘ کے تخلیق کاروں کے خلاف دہلی پولیس کی جانب سے دائر کی گئی ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس میں ’’ہندوستان اور بعض ہندوستانی کمپنیوں کے خلاف معاشی جنگ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔‘‘
دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق 13 فروری کو پولیس نے 22 سالہ ماحولیاتی کارکن دشا روی کو بنگلور سے اس ’’ٹول کٹ‘‘ کو تیار کرنے اور پھیلانے میں مبینہ کردار کے لیے اٹھایا۔ ایک دن بعد روی کو دہلی لایا گیا، جہاں اسے باضابطہ طور پر گرفتار کیا گیا اور پانچ دن کے لیے پولیس تحویل میں بھیج دیا گیا۔ دہلی پولیس نے اس معاملے میں کارکن شانتنو ملک اور ممبئی میں مقیم ایڈوکیٹ نکتا جیکب کے خلاف بھی ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے۔
’’ٹول کٹ‘‘ کے سلسلے میں ایف آئی آر ملک بغاوت، دشمنی کو فروغ دینے اور مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت دائر کی گئی ہے۔ خبر کے مطابق ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اس میں ’’ہندوستان اور بعض ہندوستانی کمپنیوں کے خلاف معاشی جنگ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ہندوستان اور بیرونی ممالک میں ان کے اثاثوں کو جسمانی اور مربوط کارروائیوں کا نشانہ بنایا جائے۔ خاص طور پر ہندوستانی سفارت خانوں کے باہر احتجاج کرنے اور یوگا اور چائے جیسی ہندوستانی ثقافت سے وابستہ علامتوں کو بھی نشانہ بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔‘‘
دہلی پولیس کے سائبر سیل نے یہ بھی کہا کہ یہ دستاویز مبینہ طور پر خالصتان حامی تنظیم پوئیٹک جسٹس فاؤنڈیشن کی مہم کے مواد کو فروغ دینے کی کوشش ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق یہ کینیڈا میں مقیم ایک تنظیم ہے جو ’’کھلم کھلا اور جان بوجھ کر سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹس شیئر کرتی ہے جو مختلف مذہبی، نسلی، لسانی یا علاقائی گروہوں یا ذاتوں کے مابین عداوت یا نفرت کے جذبات پیدا کرتے ہیں۔‘‘
پولیس نے ایف آئی آر میں الزام لگایا ہے کہ جیکب اور ملک نے راوی کے ساتھ مل کر ’’ٹول کٹ‘‘ کو تیار کیا اور اسے پھیلایا۔ اس ماہ کے شروع میں پولیس نے کہا تھا کہ ’’ٹول کٹ‘‘ کا مقصد ’’ہندوستان کی حکومت کے خلاف سماجی، ثقافتی اور معاشی جنگ‘‘ شروع کرنا اور ہندوستانی معاشرے کے مختلف گروہوں میں تفریق پیدا کرنا ہے۔
ایف آئی آر میں اس دستاویز کو یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران دہلی میں پھوٹ پڑنے والے تشدد سے بھی جوڑا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے ’’اس ٹول کٹ کے پیچھے کے عناصر کی طرف سے اشتعال انگیزی‘‘ کی وجہ سے کسانوں کا مارچ پرتشدد ہوگیا تھا۔