
عید ملن و مسجد درشن پروگرام میں قربانی کے فلسفے پر بصیرت افروز گفتگو
مسجد کی دہلیز پر اتحاد و اخوت کا پیغام۔ ہری ہر میں مذہبی ہم آہنگی کا حسین مظاہرہ
ہری ہر، کرناٹکا (دعوت نیوز ڈیسک)
ہمیں یہ احساس کرنا چاہیے کہ ہمارے درمیان پائی جانے والی مساوات ہی ایک مضبوط اور خوب صورت معاشرے کی بنیاد بنتی ہے۔ ہمیں یہ پیغام ہر گلی، ہر بستی اور ہر محلے تک لے جانا چاہیے تاکہ ہم ایک پر امن، خوش حال اور انسان دوست معاشرے کی تعمیر کر سکیں۔ ان خیالات کا اظہار کرناٹکا کے سابق رکنِ اسمبلی ایس رامپا نے عید ملن پروگرام کے موقع پر کیا۔
دراصل پچھلے دنوں جماعت اسلامی ہند، ہری ہر اور رابطہ ملت کے اشتراک سے مسجدِ علی، پرشانت نگر میں عیدالاضحٰی کے موقع پر ایک با معنی اور ہم آہنگی پر مبنی عید ملن و مسجد درشن پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا، جس کا مقصد مختلف مذاہب و طبقات کے درمیان قربت، افہام و تفہیم اور باہمی احترام کو فروغ دینا تھا۔
پروگرام میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز اور چنندہ شخصیات نے شرکت کی، جن میں سابق رکنِ اسمبلی ایس رامپا، میونسپل کونسلر و صدر چیمبر آف کامرس شنکر کھتاوکر، میونسپل کونسلر راونا سدّپا، کے بی راج شیکھر، ادبی شخصیت چندرپا ہولی کٹے، سماجی کارکن مدھو نڈیگل، کانگریس قائد ایچ سریش، مرگیشپا، کانگریس رہنما ہریش نندی گاوی اور مسیحی سماجی کارکن آجو شامل تھے۔
نمازِ جمعہ سے قبل جناب اکبر علی اُڈپی (سکریٹری، جماعت اسلامی ہند کرناٹک) نے کنڑی زبان میں خطبہ جمعہ پیش کیا، جس میں انہوں نے حضرت ابراہیمؑ اور حضرت اسماعیلؑ کی حیاتِ مبارکہ، توحید کا پیغام، حج اور قربانی کے فلسفے پر دل نشین انداز میں روشنی ڈالی۔ عیدالاضحیٰ کے پس منظر اور اس کی روح کو غیر مسلم شرکاء کے لیے عام فہم زبان میں پیش کیا گیا تاکہ غلط فہمیوں کا ازالہ ہو سکے۔
برادرانِ وطن کے لیے خصوصی نشستوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔ نمازِ جمعہ کے بعد تمام مہمانوں اور مقامی مسلمانوں نے ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد پیش کی۔ معزز مہمانوں کو روایتی شال اوڑھا کر عزت و احترام سے نوازا گیا، جب کہ مسجد ہی میں پر تکلف عید ضیافت کا بھی اہتمام کیا گیا۔
اس موقع پر ایس رامپا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
’’ہم سب کو نفرت، ظلم اور ناانصافی سے پاک سماج کے قیام کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہے۔ یہ نہ صرف ہمارے مذہب کا تقاضا ہے بلکہ ہمارے آئین کی بھی روح ہے۔ خدا ہمیں توفیق دے کہ ہم ان اعلیٰ انسانی اقدار کو اپنی ذاتی زندگیوں میں نافذ کر کے معاشرے کو روشن مثال بنا سکیں۔ آمین۔‘‘
اکبر علی اُڈپی نے کہا: ’’ہم ایسا ہندوستان چاہتے ہیں جہاں سب ایک دوسرے کے تہواروں کو خوشی اور احترام کے ساتھ منائیں۔ ہم سب حضرت آدم و حوّا کی اولاد اور ایک ہی رب کی مخلوق ہیں۔ اسی مشترکہ نسبت کی بنیاد پر ہمیں اخوت، عدل اور امن پر مبنی معاشرے کی تشکیل کرنی ہے۔‘‘
پروگرام کے روحِ رواں جناب عبدالقیوم امیر مقامی جماعت اسلامی ہند ہری ہر نے کہا: ’’یہ دوسرا موقع ہے جب ہم نے برادرانِ وطن کو مسجد میں خطبہ جمعہ سننے کی دعوت دی۔ عیدالاضحٰی کی قربانی کا فلسفہ اکثر غیر مسلم بھائیوں کے لیے غیر واضح رہتا ہے، اس لیے ہم نے اس موقع پر واضح طور پر پیغام دیا کہ قربانی دراصل انسان دوستی، سچائی اور رضائے الٰہی حاصل کرنے کے کے جذبے کا نام ہے۔‘‘ یہ پروگرام مسجد درشن کی گزشتہ کامیاب کوششوں کا تسلسل تھا اور ایک مثبت، پر امن اور ہم آہنگ معاشرے کی تشکیل کی سمت جماعت اسلامی ہند کی مسلسل جدوجہد کا مظہر بھی بنا۔
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 22 جون تا 28 جون 2025