ای ڈی نے دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں اروند کیجریوال کو طلب کیا

نئی دہلی، اکتوبر 31: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو 2 نومبر کو اپنے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کیا ہے۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا کیس سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی طرف سے درج کی گئی پہلی معلوماتی رپورٹ پر مبنی ہے، جس میں عام آدمی پارٹی کی حکومت کی اب ختم شدہ ایکسائز پالیسی میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا گیا ہے۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے 16 اپریل کو کیجریوال سے تقریباً نو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔

عام آدمی پارٹی کے سربراہ کو اب منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ چارج شیٹ میں ان کے نام کا متعدد بار ذکر کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملزمین اس پالیسی کی تیاری کے لیے وزیر اعلیٰ سے رابطے میں تھے۔

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الزام لگایا ہے کہ عام آدمی پارٹی نے ہول سیلرز کے لیے 12 فیصد منافع اور خوردہ فروشوں کے لیے تقریباً 185 فیصد منافع مارجن کو یقینی بنانے کے لیے شراب کی ایکسائز پالیسی میں ترمیم کی تھی۔

عام آدمی پارٹی کے دو سینئر لیڈر منیش سسودیا اور سنجے سنگھ فی الحال اس کیس کے سلسلے میں جیل میں ہیں۔

پیر کو سپریم کورٹ نے دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

دریں اثنا کیجریوال کو تازہ ترین سمن کے بعد پارٹی لیڈر سوربھ بھردواج نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی دہلی کے وزیر اعلیٰ کو گرفتار کرنے کے لیے ہر طرح کے ذریعے استعمال کر رہی ہے۔

انھوں نے کہا ’’مرکزی حکومت کا صرف ایک ہی ارادہ ہے، کسی بھی طرح سے AAP کو ختم کرنا۔ اس کے لیے وہ کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔‘‘

دہلی کی وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ بی جے پی دہلی اور پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی طرف سے کیے جانے والے کاموں سے خوف زدہ ہے۔