ای ڈی نے اپنی تمام ساکھ کھو دی ہے، وہ بی جے پی کی کٹھ پتلی ہے: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کانگریس ایم پی رندیپ سرجے والا کا بیان
نئی دہلی، جولائی 12: کانگریس ایم پی رندیپ سنگھ سرجے والا نے منگل کو مرکزی ایجنسی کے سربراہ پر سپریم کے حکم کے چند گھنٹے بعد کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اپنی تمام ساکھ کھو دی ہے اور وہ ایک ’’کٹھ پتلی‘‘ ہے جسے بھارتیہ جنتا پارٹی ’’ذاتی اسکور طے کرنے‘‘ کے لیے استعمال کرتی ہے۔
منگل کو سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے موجودہ سربراہ سنجے کمار مشرا کو نومبر 2021 اور نومبر 2022 میں دی گئی دو توسیع غیر قانونی تھی۔ تاہم عدالت نے کمار کو 31 جولائی تک اپنے عہدے پر برقرار رہنے کی اجازت دی، جب مرکز کی جانب سے نئے سربراہ کی تلاش پر تشویش ظاہر کی گئی۔
بنچ نے مشاہدہ کیا کہ توسیع سپریم کورٹ کے 2021 کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے جس میں اس نے حکومت کو مشرا کی مدت ملازمت میں مزید توسیع نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ نومبر 2021 میں سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود حکومت نے دو آرڈیننس متعارف کرائے تھے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹرز کی میعاد پانچ سال تک ہو سکے۔
سرجے والا اور ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا ان درخواست گزاروں میں شامل تھے جنھوں نے مشرا کو 17 نومبر 2021 اور 17 نومبر 2022 کو دی گئی توسیع کو چیلنج کیا تھا۔
منگل کو سورجے والا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر 2021 کی توسیع کے بعد مشرا کے تمام اقدامات کو ’’غیر قانونی اور داغدار‘‘ سمجھا جا سکتا ہے۔
انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے معافی کا مطالبہ کیا اور کہا ’’کیا ان سیاسی رہنماؤں اور افسران کی ذمہ داری نہیں لگنی چاہیے، جنھوں نے 17 نومبر 2021 اور 17 نومبر 2022 کو ای ڈی کے ڈائریکٹر کو دو غیر قانونی توسیع دی تھی۔ کیا یہ خود وزیر اعظم ہیں؟‘‘
سرجے والا نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو انصاف کی جیت قرار دیا۔ انھوں نے کہا ’’یہ مودی حکومت کی طرف سے سیاسی مخالفین کے ساتھ ساتھ تاجروں کو دہشت پھیلانے کے لیے نشانہ بنانے کے لیے سیاسی انتقام کے طور پر ED کے ڈھٹائی سے غلط استعمال اور سمجھوتہ پر ہمارے موقف کی توثیق ہے۔‘‘
موئترا نے ایک ٹویٹ میں اس فیصلے کو ’’جمہوریت کے جہاز کی چھوٹی چھوٹی کامیابیوں‘‘ میں سے ایک قرار دیا۔
ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے کہا ’’بی جے پی! ہم آپ سے الیکشن میں لڑیں گے، ہم آپ سے عدالتوں میں لڑیں گے۔ ہم کھیتوں اور گلیوں میں لڑیں گے، ہم کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔‘‘