وزیر اعظم مودی کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والے پوسٹرز کے سلسلے میں دہلی پولیس نے 100 مقدمات درج کیے،6 کو گرفتار کیا
نئی دہلی، مارچ 22: وزیر اعظم نریندر مودی کی برطرفی کا مطالبہ کرنے والے پوسٹر قومی دارالحکومت کے کئی علاقوں میں پائے جانے کے بعد دہلی پولیس نے 100 فرسٹ انفارمیشن رپورٹس درج کی ہیں اور چھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
پوسٹروں میں لکھا تھا ’’مودی ہٹاؤ، دیش بچاؤ‘‘
اسپیشل کمشنر آف پولیس دیپیندر پاٹھک نے تصدیق کی کہ پبلک پراپرٹی ایکٹ اور پریس اینڈ رجسٹریشن آف بکس ایکٹ کی دفعات کے تحت 100 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں دو پرنٹنگ پریس کے مالکان بھی شامل ہیں۔
پاٹھک نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس نے آئی پی اسٹیٹ میں ایک وین کو روکا جب وہ دین دیال اپادھیائے مارگ پر واقع عام آدمی پارٹی کے ہیڈکوارٹر سے آرہی تھی اور ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔
انھوں نے مزید کہا ’’گرفتار شخص نے انکشاف کیا کہ اسے اس کے آجر نے AAP کے ہیڈکوارٹر میں پوسٹرز پہنچانے کے لیے کہا تھا اور یہ کہ اس نے ایک دن پہلے بھی ڈیلیوری کی تھی۔‘‘
پولیس نے 2000 پوسٹرز اتارے اور گاڑی سے مزید 2000 پوسٹرز قبضے میں لے لیے۔ حکام نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ وین کو بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ 44 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 20 ایف آئی آرز شمال مغربی دہلی میں، چھ شمالی دہلی میں اور پانچ مغربی دہلی میں درج کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ شاہدرہ اور دوارکا میں تین تین، وسطی، شمال مشرقی اور مشرقی دہلی میں دو دو، اور جنوب مشرقی دہلی میں ایک ایف آئی آرز درج کی گئی ہے۔
عام آدمی پارٹی نے بدھ کو کہا کہ یہ مقدمات مودی حکومت کی آمریت کو اجاگر کرتے ہیں۔
عام آدمی پارٹی نے ٹویٹ کیا ’’اس پوسٹر میں اتنی قابل اعتراض کیا بات ہے کہ مودی جی نے 100 ایف آئی آرز درج کرائی ہیں۔ پی ایم مودی! آپ کو شاید معلوم نہیں لیکن ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے۔ ایک پوسٹر سے اتنا ڈر لگتا ہے! کیوں؟‘‘