دہلی میئر کا انتخاب: سپریم کورٹ سے عام آدمی پارٹی کو بڑی راحت
سپریم کورٹ نے عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ گورنر کے نامزد کردہ 10 کونسلرز (ایلڈرمین) میئر کے انتخاب میں ووٹ نہیں دیں گے
نئی دہلی،17فروری :۔
عام آدمی پارٹی کو دہلی کے میونسپل کارپوریشن کے میئر انتخاب (ایم سی ڈی میئر الیکشن) معاملے میں سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے عرضی پر بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ گورنر کے نامزد کردہ 10 کونسلرز (ایلڈرمین) میئر کے انتخاب میں ووٹ نہیں دیں گے۔ کورٹ نے کہا- ‘ہم ایم سی ڈی اور ایل جی کی اس دلیل کو قبول نہیں کر رہے ہیں کہ نامزد کونسلر پہلی میٹنگ میں ووٹ دے سکتے ہیں۔ میئر کے انتخاب کے لیے پہلی میٹنگ کا 24 گھنٹے میں نوٹس جاری کیا جائے۔ نوٹس میں میئر اور دیگر انتخابات کی تاریخ درج کی جائے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق عدالت نے یہ فیصلہ اے اے پی لیڈر ڈاکٹر شیلی اوبرائے کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کے بعد دیا جس میں ایم سی ڈی میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب میں نامزد ارکان کو ووٹ دینے کی اجازت دینے کے ایل جی کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ووٹنگ میں تاخیر پر چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا، یہ اچھا نہیں لگتا کہ یہ ملک کی راجدھانی میں ہو رہا ہے ۔
پہلے میئر کا انتخاب کیا جائے گا
سپریم کورٹ نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 243 آر کے مطابق نامزد کونسلرز ووٹ نہیں دے سکتے۔ بہتر ہے کہ الیکشن جلد سے جلد کرائے جائیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ پہلے میئر کا انتخاب ہوگا۔ اس کے بعد ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کونسل کا انتخاب ہوگا۔ ایم سی ڈی کے وکیل ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سنجے جین نے کہا کہ ایلڈرمین (نامزد کونسلر) ووٹ دے سکتے ہیں۔
دریں اثنادہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ٹویٹ کرکے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ کیجریوال نے لکھا- ‘سپریم کورٹ کا حکم جمہوریت کی جیت ہے۔ سپریم کورٹ کا بہت شکریہ۔ دہلی کو اب ڈھائی ماہ بعد میئر ملے گا۔ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ کس طرح ایل جی اور بی جے پی مل کر دہلی میں غیر قانونی اور غیر آئینی احکامات جاری کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایم سی ڈی میئر، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے 6 ارکان کے انتخاب کے لیے 3 بار انتخابات ملتوی کیے گئے ہیں۔ تیسری بار الیکشن ملتوی ہونے کے بعد، اے اے پی کی میئر امیدوار شیلی اوبرائے نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ اس معاملے میں آج پھر سماعت ہوئی یعنی میئر کے انتخاب کے حوالے سے گیند اب سپریم کورٹ کے کورٹ میں ہے۔ اس سے قبل کی سماعت میں سپریم کورٹ نے واضح کیا تھا کہ ایلڈرمین کونسلر میئر کے انتخاب میں حصہ نہیں لے سکتے۔ اس معاملے پر ہنگامہ آرائی کے بعد 6 فروری کو الیکشن ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچنے کے بعد 16 فروری کو ہونے والے مجوزہ انتخابات کو ملتوی کر دیا گیاتھا۔