دہلی ہائی کورٹ سے سبرامنیم سوامی کو جھٹکا، سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا حکم
نئی دہلی، ستمبر 15: ہندوستانی سیاست کے بزرگ سیاست دانوں میں سے ایک اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے راجیہ سبھا کے سابق رکن سبرامنیم سوامی کو بدھ کو دہلی ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا۔ عدالت نے مسٹر سوامی کو حکم دیا ہے کہ وہ سرکاری رہائش گاہ خالی کر کے اسے چھ ہفتے کے اندر پراپرٹی افسر کے حوالے کر دیں۔
عدالت میں سماعت کے دوران مسٹر سوامی کو حکم دیا گیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے سرکاری بنگلے کا قبضہ چھ ہفتوں کے اندر پراپرٹی افسر کے حوالے کیا جائے۔
مرکز نے خطرے کے ادراک کے پیش نظر مسٹر سوامی کو 15 جنوری 2016 کو پانچ سال کی مدت کے لیے سرکاری رہائش الاٹ کی تھی۔ جب اپریل 2022 میں راجیہ سبھا میں مسٹر سوامی کی میعاد ختم ہوئی تو انہوں نے سیکورٹی خطرے کے پیش نظر بنگلے کو دوبارہ الاٹ کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔
مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے کہا کہ مرکز مسٹر سوامی کو زیڈ زمرہ کی سیکورٹی فراہم کرتا رہے گا، جس کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جائے گا، لیکن انہیں بنگلہ دوبارہ الاٹ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سبرامنیم سوامی کا اپنا گھر ہے جس میں وہ جا کر رہ سکتے ہیں اور متعلقہ سیکیورٹی ادارے سوامی کی حفاظت کے لیے اس احاطے میں تمام انتظامات کریں گے۔
دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس یشونت ورما نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اصل الاٹمنٹ پانچ سال کے لیے کی گئی تھی جس کی میعاد ختم ہو چکی ہے۔ درخواست کو نمٹاتے ہوئے عدالت نے درخواست گزار سوامی کو چھ ہفتوں کے اندر سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے اور پراپرٹی افسر کے حوالے کرنے کی ہدایت دی۔