ملک میں مدارس کے خلاف فرقہ پرستی کے ماحول کے دوران عالم اورحفاظ کی نیٹ میں شاندار کامیابی

نئی دہلی، ستمبر 15: ملک میں ایک طرف مدارس کے خلاف فرقہ پرستی کا ماحول ہے تو دوسری طرف مدارس کے طلباء ڈاکٹر،انجینئر اور اعلی عہدوں و منصب پر فائز ہو رہے ہیں ایسی ہی ایک مثال شاہین بیدر سے تعلیمی میدان میں کامیابی حاصل کر نے والے 12 حفاظ کی داستان ہے جو مدارس کے طلباء کی رہنمائی کے ساتھ تعلیمی بیداری بھی پیداکر رہی ہے۔ اس کا اعلان ایک پریس کانفرنس میں شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوٹ کے سر براہ عبدالقدیر نے کیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ مدارس کے طلباء نے اپنی محنت سے ڈاکٹر بننے کی جانب قدم بڑھایا ہے جن طلباء کو نیٹ امتحان میں کم نمبرات ملے ہیں وہ دوبارہ امتحان کی تیاری کرسکتے ہیں کیونکہ محنت سے ہی کامیابی حاصل ہوتی ہے اور جن طلباء کو کامیابی ملی ہے انہوں نے مدارس میں تعلیم حاصل کر نے کے بعد ایک تاریخ رقم کی ہے ۔
واضح رہے کہ شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوٹ نے مدارس کے طلباء حفاظ کو عصری تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کی سعی شروع کی تھی جس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ مدارس کئی ہونہار طلباء نے نیٹ مسابقتی امتحان میں نمایاں کامیابی درج کروائی ہے ہندوستان میں نیٹ کے امتحان میں کل 18لاکھ امیدواروں نے شرکت کی تھی جس میں سے 12 مدارس حفاظ نے کامیابی حاصل کی ہے۔
آج دوپہر ممبئی کے انجمن اسلام میں منعقدہ شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مدارس کے حفاظ نے اپنی کامیابی کا راز بتاتے ہوئے کہا کہ مدارس سے تعلیمی سفر کو آگے بڑھانے کے بعد عصری علوم حاصل کیا اور پھر نیٹ اور مسابقتی امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے۔ محمد حافظ اقبال نے بتایا کہ مدارس میں تعلیم کے بعد میں نے دسویں اور بارہویں کے امتحان میں کامیابی حاصل اس کے بعد نیٹ کے امتحان میں کامیاب ہوا اور مجھے اب ایم بی بی ایس میں مفت داخلہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں اعلی تعلیم سے آراستہ کیا جاتا ہے ملک میں جو حالات ہے جو نفرت پیدا کی جاتی ہے مدارس کی شبیہ خراب کر نے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن مدارس میں اس کے برعکس حالات ہیں ایسے افراد کو مدارس میں آکر سروے کر نا چاہئے انہوں نے کہا کہ مدارس میں اخوت بھائی چارگی اور انسانیت کی تعلیم دی جاتی ہے۔
مدارس سے ہی ڈاکٹر بننے والا ایک دیگر حافظ محمد ابوسفیان نے بتایا کہ میں نے مدارس سے تعلیم حاصل کی اس کے بعد نیٹ کا امتحان 2015 ء میں کامیاب ہوا اور اب میں ڈاکٹر بن چکا ہوں اس کے ساتھ ہی اعلی تعلیم کے حصول کیلئے ایم ڈی کی تیاری کر رہا ہوں انہوں نے کہا کہ جس طرح سے مدارس کو لے کر نفرت پیدا کی جاتی ہے ایسے حالات پیدا کئے جاتے ہیں کہ مدارس میں دہشت گردی اور نفرت کی تعلیم دی جاتی ہے مدارس کے طلباء میں شعوری بالیدگی نہیں ہوتی انہیں صرف مذہبی تعلیم سے ہی آراستہ کیا جاتا ہے وہ دنیاوی تعلیم سے نابلد ہے یہ خیال و تاثر غلط ہے جبکہ مدارس میں جو تعلیمی سر گرمیاں جاری ہیں اسی کی مرہون منت ہے کہ مدارس کے طلباء آج سرکاری و غیر سرکاری محکمہ میں اعلی عہدوں اور منصب پر فائز ہے۔
اس موقع پر منتظمین نے مطلع کیا کہ مدارس سے فارغ التحصیل حفاظ طلباء کی NEET نتائج میں شاندار تاریخ ساز کامیابی جنوبی ہندوستان کا معروف تعلیمی ادارہ ” شاہین ادارہ جارت بیدر ‘ ‘ نے عصری تعلیم سے نابلد حفاظ کیلئے ملک گیر پیمانے پر شروع کئے گئے’’حفظ القر آن پلس کورس ‘ ‘ اورتعلیم منقطع کر نے والے طلباء کیلئے شروع کئے گئے خصوصی پروگرام AICU ( اکیڈمک انگلینسیو کیٹرینٹ ) کے ذریعے تعلیمی میدان میں ایک انقلاب برپا کر دیا ہے ۔ تعلیم منقطع کرنے والے طلباء کیلئے AICU اور عصری تعلیم سے نابلد حفاظ کرام کیلئے کل ہند سطح پر معروف پروگرام حفظ القر آن پلس کے ذریعے صرف 4 سال کے کم عرصہ میں دینی مدارس سے فارغ اتحصیل حفاظ کرام کا بنیادی تعلیم اور جماعت دہم و پی یوی میں عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ NEET میں امتیازی کامیابی حاصل کرنے کا ایک منفر د تاریخ ساز ریکاڈ ہے ۔
بتایا گیا کہ عربی اور اردو کے علاوہ اس سے پہلے بھی اسکول نہ جانے کے باوجود ، اور نہ ہی سائنس ، ریاضی ، یا زبانوں جیسے مضامین کا بھی مطالعہ نہ کیا ہو ۔ شاہین ادارہ جات بیدر کے خصوصی شعبہ ( AICU ) اور نظم وضبط مدرسہ زندگی نے انہیں ممتاز میڈیکل کالجوں میں مفت سرکاری ی نشستیں حاصل کرنے میں مدد کی ۔ایک منفر دلیکن کامیاب تجربے میں ادارہ حافظ طلباء کو میڈیکل اور دیگر تمام پیشہ ورانہ کورس کیلئے مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے تیار کرتا ہے ۔ واضح رہے شامین پی یو کالج بیدر نے پچھلے سالوں میں بھی ریک ہولڈرز تیار کیے ہیں ۔ شاہین کا لج بیدر کر نا ٹک ریاستی حکومت کی طرف سے کنڑ راجیہ کو ایوارڈ حاصل کر نے والا ادارہ ہے ، ہر سال ریک ہولڈرز بنا کر طلباء کوکامیابی سے ہمکنار کر کے ایک نئی تاریخ رقم کرتا ہے ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر چیئرمین شاہین ادارہ جات بیدر نے تمام طلباء کو ان کی شاندار کامیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیسے کے زور پر ڈاکٹر بننے سے کامیابی نہیں ملتی اور کئی بارایسے افراد ناخوش بھی ہوئے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ محنت اور ثابت قدمی ہی ڈاکٹر بنے کی کنجی ہیں ۔انہوں نے میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند تمام طلباءکومبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ وہ انسانیت کی خدمت کر یں گے ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر چیئر مین شاہین ادارہ جات بیدر نے حفاظ طلباءجن کے NEET میں 350 سے زائد نمبرات سے کامیابی حاصل کی ہے میڈیکل سیٹ کے اہل نہیں ہوۓ ہیں تو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اگر وہ NEET ر پیٹ کرنا چاہتے ہیں تو شاہیں ادارہ جات بیدر نے ان کیلئے ایک خصوصی اسکیم ترتیب دی ہے اس اسکیم کے تحت شاہین ادارہ جات بیدر کے ملک بھر کے تمام مراکز پر NEET کی کوچنگ مع قیام وطعام کے مفت دی جائے گی ۔