دہلی ایکسائز پالیسی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 35 مقامات پر چھاپے مار کر ایک کروڑ روپے ضبط کیے
نئی دہلی، اکتوبر 8: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں چھاپے مارے جانے کے بعد تقریباً 1 کروڑ روپے کی نقدی ضبط کی ہے۔
جمعہ کو دہلی-این سی آر، پنجاب اور تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں تقریباً 35 مقامات پر تلاشی شروع کی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ شراب کے کاروباریوں، ڈسٹری بیوشن کمپنیوں اور منسلک اداروں کے خلاف چھاپوں کے دوران ایک مقام سے تقریباً ایک کروڑ کی نقدی ضبط کی گئی ہے۔
انھوں نے تمام ریکوری کے مقامات کو ظاہر کیے بغیر کہا کہ کچھ ڈیجیٹل ڈیوائسز اور دستاویزات بھی ضبط کی گئی ہیں۔
دہلی کے ایک ٹی وی نیوز آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر سے منسلک احاطے، جو ایک تیلگو روزنامے کے بورڈ میں بھی ہیں، شہر میں مقیم ایک تاجر جس کی کمپنی مختلف الکوحل والے مشروبات کی درآمد اور تقسیم کرتی ہے اور پنجاب کے ایک سابق ایم ایل اے کو بھی ای ڈی حکام نے تلاش کیا۔
وفاقی ایجنسی نے اس معاملے میں اب تک 103 سے زیادہ چھاپے مارے ہیں اور گذشتہ ماہ شراب کے کاروباری اور شراب بنانے والی کمپنی انڈو اسپرٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر سمیر مہندرو کو گرفتار کیا تھا۔
منی لانڈرنگ کا معاملہ سی بی آئی کی ایف آئی آر سے نکلا ہے جس میں دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو دوسروں کے ساتھ ملزم نامزد کیا گیا تھا۔
یہ اسکیم اس وقت زیربحث آئی جب دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے دہلی کی ایکسائز پالیسی 2021-22 کے نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کی سی بی آئی جانچ کی سفارش کی۔ انھوں نے اس معاملے میں ایکسائز کے 11 اہلکاروں کو بھی معطل کر دیا تھا۔
ای ڈی نے اے اے پی ایم ایل اے درگیش پاٹھک اور وزیر ستیندر جین سے پوچھ گچھ کی ہے، جو تہاڑ جیل میں بند ہیں، جب کہ سی بی آئی نے کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کی ہے اور تاجر وجے نائر کو گرفتار کیا ہے۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جمعہ کو ای ڈی کے چھاپوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سسودیا کے خلاف ثبوت تلاش کرنے کے لیے مرکزی ایجنسیوں کے سینکڑوں چھاپوں سے کچھ حاصل نہیں ہوا کیوں کہ انھوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔
انھوں نے کہا کہ ای ڈی اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے سینکڑوں اہلکاروں کا وقت ’’گندی سیاست‘‘ کے لیے ضائع کیا جا رہا ہے۔