یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران ہوئے تشدد کا اہم ملزم دیپ سدھو گرفتار

نئی دہلی، فروری 9: ڈپٹی کمشنر آف پولیس (خصوصی سیل) سنجیو کمار یادو نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ دہلی پولیس نے منگل کو یوم جمہوریہ کے دن ہونے والے تشدد کے سلسلے میں اداکار اور کارکن دیپ سدھو کو گرفتار کر لیا ہے۔ سدھو پر 26 جنوری کو کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران تشدد کو بھڑکانے کا الزام ہے۔

پچھلے ہفتے دہلی پولیس نے یوم جمہوریہ کو ہوئے تشدد کے کیس میں ملزم سدھو اور دیگر ملزموں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے ہر شخص کو 1 لاکھ روپے نقد انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ متنازعہ نئے زرعی قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کرنے کے لیے یوم جمہوریہ کو نکالی گئی کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران کسانوں کے کچھ گروپ دہلی میں گھس آئے اور لال قلعہ کے اندر تک جا پہنچے۔ اس دوران ہوئے تشدد میں ایک کسان کی موت ہوگئی اور کم از کم 300 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

دہلی پولیس نے اس معاملے میں اب تک 44 مقدمات درج کرکے 120 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس مقدمات میں کسان یونین کے متعدد رہنماؤں کا نام بھی لیا گیا ہے۔

36 سالہ اداکار دیپ سدھو 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار سنی دیول کا انتخابی ایجنٹ تھا۔ اطلاعات کے مطابق وہ احتجاجی تحریک میں قائدانہ کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہا تھا اور بہت سے کسان رہنما اس کے مخالف ہیں۔

واضح رہے کہ کسان رہنماؤں نے لال قلعہ پر ہوئے واقعے میں کسی بھی طرح کی شمولیت سے انکار کیا ہے اور سدھو کو مورد الزام قرار دیا ہے۔ سدھو نے لال قلعہ پر ایک فیس بک لائیو کیا تھا جب کسانوں کے ایک گروپ نے وہاں مذہبی پرچم لہرائے تھے۔