’’بلی بائی‘‘ ایپ کو بنانے والا شخص آسام سے گرفتار: دہلی پولیس
نئی دہلی، جنوری 6: اے این آئی کی خبر کے مطابق دہلی پولیس نے بتایا کہ ایک ایپ سے متعلق کیس کے اہم سازشی کو جس پر 100 سے زیادہ ممتاز مسلم خواتین کو ’’آن لائن نیلامی‘‘ کے لیے درج کیا گیا تھا، جمعہ کے روز آسام سے گرفتار کیا گیا تھا۔
ملزم کی شناخت نیرج بشنوئی کے طور پر کی گئی ہے جسے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی انٹیلی جنس فیوژن اور اسٹریٹجک آپریشنز ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے پی ایس ملہوترا نے کہا کہ 20 سالہ یہ نوجوان ’’بلّی بائی‘‘ کا بنانے والا (creator) ہے۔
پولیس نے بتایا کہ بھوپال کے ویلور انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں انجینئرنگ کا طالب علم بشنوئی بھی ’’ایپ کا مرکزی ٹوئٹر اکاؤنٹ ہولڈر‘‘ ہے۔ وہ آسام کے جورہاٹ شہر کے دیگمبر علاقے میں رہتا ہے۔
وہ اس معاملے میں گرفتار ہونے والا چوتھا شخص ہے اور اسے دہلی لایا جا رہا ہے۔
معلوم ہو کہ مسلم خواتین کی تصاویر ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے بغیر اجازت لی گئی تھیں اور انھیں گذشتہ ہفتے کے دن ’’بلی بائی‘‘ کے طور پر ’’فروخت‘‘ کے لیے ایپ پر دکھایا گیا تھا۔ ایپ، جس کی ہوسٹنگ ویب پلیٹ فارم GitHub پر کی گئی تھی، جہاں سے اسے سوشل میڈیا پر غصے کے بعد ہٹا دیا گیا۔
یہ حالیہ مہینوں میں ملک میں مسلم خواتین کو آن لائن ’’نیلام‘‘ کرکے ہراساں کرنے کی دوسری کوشش تھی۔
جولائی میں ’’سلی ڈیلز‘‘ نامی ایک ایپ نے بھی مسلمان خواتین کی سیکڑوں تصاویر پوسٹ کی تھیں اور انھیں "ڈیلز آف دی ڈے” قرار دیا تھا۔
نوئیڈا اور دہلی کی پولیس نے ’’سلی ڈیلز‘‘ ایپ کے سلسلے میں الگ الگ مقدمات درج کیے تھے، لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔