کوویڈ 19: سپریم کورٹ کا 50 فیصد سے زیادہ عملہ مثبت پایا گیا، اب ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہوگی مقدموں کی سماعت

نئی دہلی، اپریل 12: ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ کے 50 فیصد سے زیادہ ملازمین کوویڈ 19 سے متاثر پائے گئے ہیں، جس کے بعد ججوں نے فیصلہ کی اہے کہ اب کارروائی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کی جائے گی۔

کورونا وائرس کے سبب نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے گذشتہ سال زیادہ تر ورچوئل سماعت کرنے والی عدالت عظمیٰ نے حال ہی میں مارچ میں باضابطہ کارروائی دوبارہ شروع کی تھی۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ کے عملے میں متعدد افراد کے متاثر پائے جانے کے بعد پورے کورٹ کمپلیکس کی صفائی کی جارہی تھی اور توقع کی جارہی ہے کہ ججوں کی جانب سے مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ تاخیر سے ہی کارروائی شروع ہوگی۔

ایک نوٹس میں لکھا گیا ہے ’’12.04.2021 کو صبح 10 بج کر 30 منٹ پر بیٹھنے والے تمام بینچ صبح 11.30 بجے بیٹھیں گے اور صبح 11.00 بجے بیٹھنے والے دوپہر 12.00 بجے بیٹھیں گے۔‘‘

معلوم ہو کہ ہندوستان اس وقت وبائی مرض کی شدید دوسری لہر کے درمیان ہے۔ گذشتہ ایک دن میں 1،68،912 نئے واقعات رپورٹ ہونے کے بعد اب ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1،35،27،717 ہوگئی ہے۔

گذشتہ ایک ہفتے سے ملک میں روزانہ ایک لاکھ سے زیادہ کیسز ریکارڈ ہو رہے ہیں۔

دریں اثنا ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی ای کمیٹی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے لیے 1،600 ویڈیو لنک خریدنے پر غور کر رہی ہے۔

وہیں سابق مرکزی انفارمیشن کمشنر شیلیش گاندھی نے آن لائن کارروائی کو عدالتی نظام کا مستقل پہلو بنانے پر زور دیا ہے۔