کوروناوائرس: راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اب مکمل لاک ڈاؤن ہی واحد راستہ
نئی دہلی، مئی 4: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے آج کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اب واحد راستہ مکمل لاک ڈاؤن ہی ہے۔
ایک ٹویٹ میں گاندھی نے کمزور طبقات کے لیے کم سے کم آمدنی کی گارنٹی، یا ’’نیونتم آی یوجنا‘‘ کے ساتھ پابندیاں عائد کرنے کی تجویز پیش کی۔
کانگریس نے 25 مارچ 2019 کو بھارتیہ جنتا پارٹی سے اقتدار واپس پانے کے لیے لوک سبھا انتخابات شروع ہونے سے محض دو ہفتے قبل کم سے کم انکم اسکیم کی تفصیلات کا اعلان کیا تھا۔ تاہم خود کو غریبوں کی حیثیت سے پیش کرنے کی کوشش کرنے کے باوجود عام انتخابات میں کانگریس کو بڑا دھچکا لگا تھا۔
اس اسکیم کے تحت سالانہ 72،000 روپے براہ راست تبادلے کے ذریعے مستفید افراد کے بینک کھاتوں میں جائیں گے۔
گاندھی نے منگل کو ٹویٹ کیا ’’حکومت ہند نے یہ نہیں سمجھا۔ حکومت ہند کا غیر فعال ہونا بہت سے بے گناہ لوگوں کو ہلاک کررہا ہے۔‘‘
ایک اور ٹویٹ میں گاندھی نے کہا کہ وہ لاک ڈاؤن مسلط کرنے پر زور دے رہے ہیں کیوں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے ’’حکمت عملی کی مکمل کمی‘‘ کے سبب یہی ایک واحد راستہ ہے۔
گاندھی نے ٹویٹ کیا ’’انھوں نے وائرس کو اس مرحلے تک پہنچنے میں فعال مدد دی، جہاں اسے روکنے کا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔‘‘
معلوم ہو کہ وبائی مرض کی وسیع پیمانے پر دوسری لہر کے نتیجے میں ملک کی تقریباً تمام ریاستوں میں ہفتے کے آخری دنوں میں لاک ڈاؤن اور رات کے کرفیو جیسی جزوی پابندیاں عائد ہیں۔ وہیں 20 اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک گیر لاک ڈاؤن کے امکان کو مسترد کردیا تھا اور ریاستوں سے یہ اقدام ’’آخری حربے‘‘ کے طور پر اٹھانے کو کہا تھا۔
پچھلے ہفتے ریاستہائے متحدہ امریکا کے وبائی بیماری کے ماہر انتھونی فوسی نے بھی تجویز پیش کی تھی کہ وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے ہندوستان کو چند ہفتوں کے لیے فوری طور پر لاک ڈاؤن نافذ کرنا چاہیے۔
دریں اثنا ملک میں گذشتہ دن 3،57،229 نئے کورونا وائرس کے کیسز رجسٹر ہوئے، جس کے بعد ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 2،02،82،833 ہوگئی ہے۔ دریں اثنا 3،449 مزید اموات کے ساتھ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2،22،408 تک جا پہنچی ہے۔ ملک میں اس وقت فعال معاملات کی تعداد 34،47،133 ہے۔