مہاراشٹر: ہائی کورٹ نے پی ایم کیئر فنڈ کے تحت ناقص وینٹیلیٹروں کا دفاع کرنے پر مرکزی حکومت کی سرزنش کی
نئی دہلی، مئی 29: بار اینڈ بنچ کے مطابق بمبئی ہائی کورٹ کے اورنگ آباد ینچ نے جمعہ کے روز پی ایم کیئر فنڈ کے ذریعے خریدے گئے ناقص وینٹیلیٹروں کے مینوفیکچررز کا دفاع کرنے کے لیے حلف نامہ داخل کرنے پر مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
مہاراشٹر میں کورونا وائرس سے وبائی بیماری سے نمٹنے سے متعلق ازخود موٹو درخواست کی سماعت جسٹس آر وی گھوگے اور جسٹس بی یو دیبڈور پر مشتمل بنچ کررہی ہے۔
مہاراشٹر حکومت کی نمائندگی کرنے والے چیف پبلک پراسیکیوٹر ڈی آر کالے نے 25 مئی کو مرکزی حکومت کو اس بابت جواب دینے کی ہدایت طلب کی تھی کہ مرکز کی جانب سے فراہم کردہ 150 وینٹیلیٹروں میں سے 113 ناقص پائے گئے ہیں۔ باقی ماندہ 37 وینٹیلیٹر کھولے نہیں گئے کیوں کہ اکثریت میں خرابی پائی گئی۔ عدالت میں جمع رپورٹ کے مطابق ان تمام وینٹیلیٹروں کی فراہمی پی ایم کیئر فنڈ کے ذریعے کی گئی تھی۔
تاہم اس معاملے کے جواب میں جمع کرائے گئے ایک حلف نامے میں مرکز نے دعوی کیا کہ وینٹیلیٹروں کی فراہمی ’’میک ان انڈیا‘‘ اقدام کے ذریعے کی گئی تھی نہ کہ وزیر اعظم کیئر فنڈ سے۔
لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے یہ بھی پیش کیا کہ وینٹیلیٹروں کی خرابی کی نشان دہی کرنے کے لیے کوئی تحریری شکایت درج نہیں کی گئی تھی اور اس کے بجائے مرکز نے یہ کہا کہ اسپتال میں میڈیکل آفیسرز کو سامان سنبھالنے کی تربیت نہیں دی گئی تھی۔
عدالت نے حلف نامے پر غور کرکے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اس میں وینٹیلیٹروں کے بنانے والے کا دفاع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
عدالت نے کہا ’’ہمارے سامنے موجود حلف نامہ اس بات کی علامت ہے کہ اس میں بنانے والے کا عملی طور پر دفاع کیا گیا ہے اور یہ اعلان کیا گیا ہے کہ وینٹیلیٹر آپریٹنگ حالت میں ہیں۔ اسسٹنٹ سالیسیٹر جنرل نے ہمیں اس طرح مخاطب کیا ہے جیسے وہ مینوفیکچرر کے لیے نرم گوشہ رکھتا ہو۔‘‘
عدالت نے اس بیان پر بھی اعتراض کیا کہ وینٹیلیٹروں کی فراہمی وزیر اعظم کیئر کے تحت نہیں کی گئی تھی۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کو ’’الزام تراشی کے کھیل میں‘‘ نہیں پڑنا چاہیے اور مریضوں کے تعلق سے حساسیت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
عدالت کی سرزنش کے بعد اسسٹنٹ سالیسیٹر جنرل اجے تلہر نے کہا کہ وہ اس بیان کو واپس لے رہے ہیں کیوں کہ حلف نامہ جلد بازی میں دائر کیا گیا تھا۔ عدالت نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے کہا ’’ہمیں لنگڑے بہانے (عذرِ لنگ) نہ پیش کریں۔‘‘
تلہر نے کہا کہ مرکزی حکومت احتیاطی تدابیر اختیار کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ وینٹیلیٹر ٹھیک سے کام کریں اور نقائص کو دور کیا جائے گا۔
اس معاملے پر 2 جون کو دوبارہ سماعت ہوگی۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جہاں پی ایم کیئر فنڈ کے تحت فراہم کردہ وینٹیلیٹر ناقص پائے گئے ہیں۔ اپریل میں راجستھان حکومت نے متعدد اضلاع سے ایسی شکایات موصول ہونے کے بعد مرکز کو خط لکھا تھا۔ حکومت پنجاب نے بھی ایسے ہی الزامات عائد کیے ہیں۔ حالاں کہ مرکز نے ان کی تردید کی ہے۔