نینسی پیلوسی کے دورے کے ایک دن بعد چین نے تائیوان کے گرد لائیو فائر فوجی مشق شروع کی
نئی دہلی، اگست 4: اے ایف پی کی خبر کے مطابق چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے جمعرات کو تائیوان کے ارد گرد سمندر میں زندہ گولہ بارود کا استعمال کرتے ہوئے فوجی مشقیں شروع کیں۔
یہ مشقیں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان چھوڑنے کے ایک دن بعد شروع ہوئیں۔
پیلوسی بیجنگ کی طرف سے متعدد دھمکیوں کے باوجود گذشتہ 25 سالوں میں تائیوان کا دورہ کرنے والے اعلیٰ ترین امریکی اہلکار تھیں۔ چین امریکی حکام کے سرکاری دوروں کو آزادی کے حامی کیمپوں کو حمایت دینے اور تائیوان کے ایک خودمختار ملک کے تصور کو اعتبار دینے کے طور پر دیکھتا ہے۔
چین تائیوان کو ایک ایسا جزیرہ سمجھتا ہے جو اس کی سرزمین کا حصہ ہے۔
جمعرات کو تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ وہ براہ راست فائر فوجی مشقوں کو انجام دینے کے بیجنگ کے ’’غیر معقول رویے‘‘ کے جواب میں اپنی چوکسی کو مضبوط کرنا جاری رکھے گا۔
تائیوان کی حکومت کی طرف سے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ’’وزارت قومی دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ وہ جنگ چاہے بغیر جنگ کی تیاری کے اصول کو برقرار رکھے گی۔ ہم کسی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتے، لیکن جب ہماری سلامتی اور خودمختاری کی بات آتی ہے تو ہم پیچھے نہیں ہٹتے۔‘‘
بدھ کے روز چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونینگ نے کہا کہ پیلوسی کے تائیوان کے دورے کے خلاف بیجنگ کے جوابی اقدامات مضبوط، پرعزم اور موثر ہوں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ چین اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا اور امریکہ اور تائیوان میں علاحدگی پسند قوتیں ایسے اقدامات سے پیدا ہونے والے کسی بھی نتائج کے لیے ذمہ دار ہوں گی۔
بدھ کو ستائیس چینی لڑاکا طیاروں نے تائیوان کے فضائی دفاعی علاقے میں پرواز کی۔
تائیوان نے کہا کہ اس نے ہوائی جہاز روانہ کیے، ریڈیو وارننگ جاری کیں اور چینی لڑاکا طیاروں کی ’’سرگرمیوں کی نگرانی‘‘ کے لیے فضائی دفاعی نظام تعینات کیا ہے۔
تائیوان نے دعویٰ کیا کہ 22 جیٹ طیاروں نے وہ درمیانی لکیر عبور کی جو جزیرے کو چین سے الگ کرتی ہے۔